اب بڑھتی عمر دماغ کو متحرک رکھنے میں رکاوٹ نہیں

آپ عمربڑھنےکےباوجودبھی دماغ کومتحرک رکھناچاہتےہیں؟تویہ ممکن ہے۔
تفصیلات کےمطابق آج کےدورمیں ہرشخص اپنےآپ کودوسروں سےبہتراورسمجھ داربنانےکی کوشش میں لگاہواہےاس لئےعمربڑھنےکےباوجودبھی دماغ کوجوان رکھنےکی کوشش کرتاہے۔
چند عام طریقوں کو اپنا کر دماغ کو متحرک کرنا ممکن ہوتا ہے جس سے دماغی افعال میں ڈرامائی بہتری آتی ہے۔
ایسے ہی چند عام طریقے جانیں جو عمر بڑھنے کے باوجود دماغ کو جوان رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
دماغ کو تیز بنانے والی گیمز کھیلنا
اگر آپ روزانہ کراس ورڈ یا دیگر معموں کو حل کرنے کے شوقین ہیں تو یہ عادت آپ کے دماغ کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
دماغی گیمز سے آپ کے دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں اور نئے خلیات بنتے ہیں، جو اسے تیز رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ورزش کریں
جسمانی ورزش سے دماغ کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔روزانہ 30 منٹ سے ایک گھنٹے تک ورزش جیسے یوگا، چہل قدمی اور سائیکلنگ وغیرہ سے دماغ کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
اچھی غذا
خوراک میں صحت کے لیے مفید غذا کا استعمال دماغ کو صحت مند بناتا ہے۔زیادہ چکنائی اور چینی والی غذاؤں کے استعمال سے دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اسی طرح تمباکو نوشی اور الکحل کا استعمال بھی دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔
لوگوں سے میل جول
دن بھر میں اپنے دوستوں سے کسی بھی موضوع پر بات کرنے کے لیے کچھ منٹ نکالیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق دوستوں اور رشتے داروں سے ملنے جلنے سے دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
روز کچھ نیا سیکھیں
کھانے پکانے کی کوئی نئی ترکیب پڑھ کر اسے سیکھنے کی کوشش کرنا یا کسی نئے لفظ کا مطلب سمجھنا یا اپنے دفتر جانے کے لیے نیا راستہ اختیار کرنا، ان سب سے دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔روزمرہ کے معمولات سے ہٹ کر کچھ نیا کرنا دماغ کو متحرک کرتا ہے اور دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں۔
نئی زبان سیکھنا
تحقیقی رپورٹس میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ایک سے زائد زبانیں بولنے سے عمر بڑھنے کے باوجود دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے اور دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ دماغ کو مشکل حالات سے نمٹنے میں مدد بھی ملتی ہے۔
مطالعہ کریں
ایک تحقیق کے مطابق جو افراد مطالعہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں بڑھاپے میں دماغی تنزلی کا خطرہ ان افراد کے مقابلے میں32 فیصد تک کم ہوتا ہے جو کتابوں یا ایسی سرگرمیوں سے دور بھاگتے ہیں۔
پانی پینا مت بھولیں
ہمارا دماغ پانی کی کمی سے بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جسم میں پانی کی معمولی کمی سے بھی متعدد دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پانی کی کمی سے چڑچڑے پن کا سامنا ہوتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوتا ہے۔اس کے مقابلے میں مناسب مقدار میں پانی پینے سے دماغی افعال کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
موسیقی سننا
موسیقی سننے سے دماغ کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔موسیقی سے دماغی افعال میں بہتری آتی ہے اور ڈیمنیشیا جیسے دماغی مرض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply