دنیا کی پہلی خاتون ایچ آئی وی سے شفایاب

ایچ آئی وی ایک ایسا وائرس ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو خون کے سفید خلیات تباہ کرکے نقصان پہنچاتا ہے، اور برسوں سے سائنسدان اس کے علاج کی دریافت کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

امریکا میں لیوکیمیا میں مبتلا مریضہ سٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کے بعد ایچ آئی وی سے صحت یاب ہونے والی دنیا کی پہلی خاتون اور تیسری فرد بن گئی ہیں۔

جس شخص کے اسٹیم سیل سے خاتون کی صحت یاب ہوئیں، اس میں یہ سیلز ایڈز کا سبب بننے والے وائرس کے خلاف قدرتی طور پر مزاحمت کرتے تھے۔

کیس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ڈاکٹر یوون برائسن اور جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ڈاکٹر ڈیبورا پرساؤڈ کی سربراہی میں ہونے والی بڑی تحقیق کا ایک حصہ ہے۔ ٹرائل میں شامل مریض پہلے کیموتھراپی سے گزرتے ہیں تاکہ کینسر کے مدافعتی خلیوں کو ختم کیا جا سکے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس سے پہلے 2020 میں بھی ماہرین نے ایک مریض کو اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ ٹریٹمنٹ کے ذریعے ایچ آئی وی سے نجات دلانے میں کامیابی حاصل کی تھی ، جس کے 30 ماہ بعد بھی انفیکشن کے آثار کو دریافت نہیں کیا جاسکا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply