• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • حکومتی غفلت کے باعث پولیو وائرس ملک بھر کی سیوریج لائنز میں پھیل گیا

حکومتی غفلت کے باعث پولیو وائرس ملک بھر کی سیوریج لائنز میں پھیل گیا

حکومتی غفلت کے باعث مہلک مرض پولیو کا وائرس ملک بھر کی سیوریج لائنز میں پھیل گیا اور ایک ماہ میں دوسری بار چاروں صوبوں کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی۔

قومی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق حال ہی میں ملک کے چاروں صوبوں کے سات شہروں کے ریکارڈ ماحولیاتی نمونوں زندگی بھر کے لیے معذور بنا دینے والے موذی مرض پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد رواں برس پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی مجموعی تعداد 54 ہوگئی ہے۔

جن شہروں کی سیوریج میں پولیو وائرس سے آلودہ نکلا ہے اس میں پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی، پنجاب کا دارالخلافہ لاہور کے علاوہ کے پی اور بلوچستان کے دارالحکومت پشاور، کوئٹہ سمیت پشین، چمن اور بنوں بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سات شہروں کے سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان شہریوں کی سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سمپلنگ 2 سے 5 اکتوبر تک کئ گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ پشاور کے چار نمونوں سے پولیو پازیٹو نکلے۔ پشاور کے علاقوں حیات آباد، یوسف آباد، تاج آباد اور نرے خوڑ کا سیوریج پولیو پازیٹو نکلا اور چاروں سیمپلز میں پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق لاہور سے ہے۔

کوئٹہ سے تین پولیو پازیٹو نمونے سامنے آئے ہیں جس کا جینیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے۔
شہر قائد کراچی میں دو سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ کیماڑی اور اورنگی سے لیے گئے تھے۔ رواں سال ضلع کراچی کیماڑی سے تیسرا سیوریج سیمپل پولیو پازیٹو ہوا ہے جب کہ کیماڑی کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق مچھر کالونی سے ہے۔

کراچی میں ہی اورنگی نالے سے لیے گئے دوسرے پازیٹو سیوریج سمپل کا تعلق ضلع وسطی کراچی حاجی مرید گوٹھ سے ہے جس کا جینیاتی تعلق مقامی ہے جب کہ مذکورہ ضلع کا رواں سال دوسرا پازیٹو سیوریج سمپل ہے۔

لاہور کے ایک سیوریج سمپل میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ گلشن راوی ای ایس سائیٹ سے لیا گیا تھا۔ رواں سال لاہور کی سیوریج میں چھٹی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے جب کہ رواں برس پنجاب سے 10 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے ہیں۔

بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقہ طروا کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے تاہم اس وائرس کا جینیاتی تعلق افغانستان سے ہے۔ رواں سال پشین کا سیوریج دوسری بار پولیو پازیٹو پایا گیا ہے۔

چمن کے علاقے آرمی کازیبہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور یہ رواں سال دوسری بار پازیٹو آیا ہے حالیہ وائرس وائرس کا جینیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے۔

بنوں کا علاقے ہنجل نور آباد کا سیوریج پولیو وائرس پازیٹو ہے۔ رواں سال بنوں سے تین پولیو کیس اور دو سیوریج سیمپل پازیٹو نکلے ہیں۔ بنوں کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق مقامی علاقے سے ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے چار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے تمام سیمپلز اور کیسز افغانستان سے آ رہے ہیں۔ ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرنے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں سربراہ برائے پولیو ڈاکٹر ماہی پالہ نے پولیو ڈے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وزارت صحت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ حکومت پاکستان کی کاوشوں کو دیکھ کر لگتا ہے آئندہ سالوں میں پاکستان پولیو فری ملک بنے گا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply