• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • پاکستان مغربی غلامی سے ہمیشہ کے لئے آزاد ہو جائے گا/ گل بخشالوی

پاکستان مغربی غلامی سے ہمیشہ کے لئے آزاد ہو جائے گا/ گل بخشالوی

کاش آج پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان ہوتے ، وہ عمران خان جس نے اقوام عالم کے اجلاس میں برملا کہا تھا ، کہ جب یہودی ہمار ے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں تو ہمارا دل درد کرتا ہے ، ہمارا خون کھو لتاہے ، وہ عمران خان جس نے امریکی صحافی کے اس سو ال پر ، کہ کیا پاکستان امریکہ کو اپنی سر ز مین استعمال کرنے دے گا ، کے جواب میں کہا تھا ” ایبسلوٹلی ناٹ”  وہ عمران خان جس نے جلسہ عام میں واشگاف لفظوں میں کہا تھا ، کہ جب تک اسرائیل فلسطین کی آزاد ریا ست کو تسلیم نہیں کرتا ، پا کستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔

آج وہ عمران خان اپنے دیس پاکستان میں سلاخوں کے پیچھے ہیں اور فلسطین کی عوام اپنے مقدس دیس کی دیواروں پر عمران خان کی تصاویر بنو ا رہی ہے ۔ آج اگر عمران خان اقتدار میں ہو تے تو وہ کور کمانڈرز کا اجلاس میں  سوال کرتے ،کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان ایٹمی قوت ہے ؟ آج فلسطین کے بچے خون میں نہلائے جارہے ہیں ، آج ارض ِمقدس کربلا کی تصویر ہے ۔ عمران خان سوال کرتا 57 اسلامی ممالک کے آرمی چیف جنرل راحیل سے کہ تمہاری مذہبی غیرت کہاں سو رہی ہے لیکن بدقسمتی سے عمران خان جیل میں ہیں اور خیرات کی حکمرانی میں قومی غیرت سے بے پروا ہ حکمران تحریک ِ انصاف کی سرکوبی میں نام کما رہے ہیں۔

یہودی دیس اسرائیل سے 4 ممالک ،اردن ، شام ،لبنان ، مصر کی سرحدیں ملتی ہیں، مصر کی غزہ سے 12 کلومیٹر کی سرحد ملتی ہے ، اسرائیل کی کُل آبادی صرف82 لاکھ ہے جو کہ پاکستان کے شہر کراچی کی آبادی کا 37 فی صد ہے ،اسرائیل کے پڑوسی ممالک کے مسلمانوں کی آبادی11 کروڑ 76 لاکھ ہے مطلب ہے 100مسلمانوں کو 7 یہودی حصے میں آتے ہیں لیکن اگر 313 کا ایمان نہ ہو تو 57 مسلم ممالک کا اتحاد بھی کچھ نہیں کرسکتا۔ مساجد کے منبروں پر بیٹھ کر بددعائیں کرنے اور غیبی مدد کی دعاؤں سے غیبی مدد نہیں آئیگی ۔ غیبی مدد جنگ بدر میں آئی تھی ۔ جب 1000 کے مقابلے میں 313 میدانِ جنگ میں اُترے تھے۔غیبی مدد جنگ خندق میں آئی جب محبوب ِ خدانے پیٹ پر پتھر باندھ  کر خندق کھودی اور میدانِ جنگ میں ا ُترے۔ طاغوت کے نظام پر راضی اور پھر غیبی مدد کے منتظر  ! پہلے اپنے حق اور دینِ اسلام کے لیے کھڑے تو ہوں پھر دیکھیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے غیبی مدد آتی ہے کہ نہیں۔

صدر صدام حسین شہیدکا کہنا تھا کہ پاکستان ! برطانیہ اور امریکہ کا اڈہ ہے اس نے مرتے دم تک پاکستان کو تسلیم نہیں کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین مشرق وسطی اور چین پر نظر رکھنے کے لیے استعمال کی جائے گی ،پاکستان کوئی اسلامی ملک نہیں۔۔ یہاں پر بس کا فرو ں کی عیاشیاں ہوں گی اور مسلمانوں کی بدترین غلامی ہوگی ۔ پاکستان صلیبی اور یہودیوں کی پناہ گاہ ہے ۔ بظاہر تو ہم پاکستانیوں کو صدام کی سوچ سے اختلاف تھا لیکن وقت نے ثابت کر دیاکہ صدام کی ایک ایک بات سچ تھی وہ دور اند یش سوچ کا مالک حقیقی مسلم لیڈر تھا، جسے پاکستان کی طرح اپنے ملک میں امریکی سہولت کاروں نے ذوالفقار علی بھٹو اور عمران خان نیازی کی طرح اقتدار سے معذول کر کے تختہ دار پر لٹکا دیا تھا۔

کھاریاں کے انقلابی میجر آفتاب احمد لکھتے ہیں کہ تاریخ امم کے طلاق یافتہ، ننگ اسلاف، ننگ دین و ننگ ملت ہاشمی، کے بے اہمیت و بے حیثیت اسلامی ممالک اگر یہودیوں کو صرف ‘خبردار’ ہی کر دیں تو اپنی آئندہ نسلوں کے مستقبل کی خاطرصلیبی اور صیہونی بھیڑ یئے اپنے قدم روک دیں گے۔

. ایک طرف ابراہیم رئیسی ، الاقصیٰ میں نماز ادا کرنے کا اعلان کر رہا ہے دوسری طرف مساجد اور امام بارگاہوں میں بم مارنے والے خوارج طاغوتی ‘مجاہد’ جانے آج کہاں کھڑے ہیں جو بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کی گردنیں اتارتے ہوئے شیعہ کا دوست   شیعہ کافر کے نعرے لگاتے نہیں تھکتے ، لگتا ہے وہ عرب اور ترک مائیں نہ رہیں جو نور الدین زنگی، بیبرس اور صلاح الدین جیسوں کو جنم دیتیں تھیں ، ہمارا وہ کوہ گراں راحیل شریف اور اس کا سونے چاندی کے تمغوں والا روسیاہ لشکر جرار آج کہاں گیا ؟

Advertisements
julia rana solicitors

طاغوت کو فنا کے گھاٹ اتارنے والے انسانیت کے ماتھے کے جھومر چیئر مین ماؤ ، فیڈ ل کاسترو، چے گو یرا ،کروڑوں میں ایک ہیوگو شاویز اور شہداءثلاثہ فیصل، بھٹو اور قدافی جیسے اسلام دوست آج زندہ ہوتے تو فلسطینی یوں لاوارث نہ ہوتے! آج اگر زندہ ہے تو ہمارے ہاتھوں زخمی شیر دل ولادی میر پوئٹن !  اللہ تعالیٰ پوٹن اور فلسطینیوں کی مدد کو فرشتے بھیجے۔ پیغمبروں کی سرز مین سے محبت میں آج اگر پاکستان طاغونی طاقتوں کے مقابلے میں پہلی صف میں کھڑا ہو جائے تو مغرب بگڑ اور بپھرجائے گا ۔ جواب میں پاکستان قرضے ادا کرنے سے انکار کر دے تو پاکستان مغربی غلامی سے ہمیشہ کے لئے آزاد ہو جائے گا ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply