مارٹن لُوتھر کی پیدائش سے پہلے کا ماحول/ادریس آزاد

1401 میں انگلینڈ کی پارلیمنٹ نے اتفاقِ رائے سے بل پاس کیا کہ آئندہ دینِ مسیح کے ہر بدعتی کو سرعام زندہ جلایاجائےگا۔

اس حکم نامے کا اطلاق سب سے زیادہ’’لولارڈی(Lollardy)‘‘ فرقے پر ہونا تھا۔چنانچہ لولارڈی اپنے عقائد میں نہ صرف مزید پختہ ہوگئے بلکہ اُنہوں نے زندہ جلائے جانے کی سزا سے بچنے کے لیے خفیہ طرزِ زندگی بھی اختیار کرلیا۔ تاہم کبھی کبھار جب بھی انہیں موقع ملتا وہ انگلینڈ کی بادشاہت اور کیتھولک چرچ کے خلاف ضرور سرگرم رہتے۔ دینِ عیسوی میں دیگربدعات کے ساتھ ساتھ لولارڈیوں نے ایک بدعت یہ بھی کی کہ عہدنامہ جدید(انجیل) کا انگریزی میں ترجمہ کردیا۔ حالانکہ قبل ازیں بائبل کاترجمہ لاطینی زبان میں ہو چکاتھا۔ تاہم اُسے بھی بدعت ہی سمجھاگیاتھا۔

جان وائی کلف(John Wycliffe) جو کہ لولارڈی فرقے کا بانی تھا، انگریزی ترجمہ کرنے کے بعد بدعتی عیسائیوں کی فہرست میں سب سے اُوپر آگیا۔وائی کلف کے بدعتی خیالات نے نا  صرف یہ کہ اس کے آبائی وطن انگلینڈ میں مذہبی افراتفری کا ماحول پیدا کردیا بلکہ پورے براعظم یورپ تک اس کے باغیانہ خیالات کی گونج پہنچی اورلوگوں نے چھپ چھپ کر اسے خوش آمدید کہنا شروع کردیا۔ وائی کلف کے نئے عقائد کو پھیلانے والوں میں یونیورسٹی آف پراگ(Prague) کے ایک ریکٹر جان ہُس(John Hus) ، جو نسلاً چیک(Czech)تھا، نے بڑا زوردار کردار ادا کیا۔

ہُس کو چرچ کے پادریوں اور پوپ کے کردار پر اعتراض تھا۔ وہ اُنہیں سادہ اورغریب لوگوں کے حقوق کا غاصب سمجھتاتھا۔ اس کا کہنا تھا کہ عیسائیت کے آغاز کے وقت جو پاکیزگیِ کردار باخدا لوگوں میں موجود ہوتی تھی، اب رومن چرچ میں اس کا کوئی شائبہ تک نہ بچا تھا ۔ اس نے چرچ کی طرف سے جاری ہونے والے لذّات اور شہوات کے ان اجازت ناموں کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جو اہل ثروت لوگوں کو میسر تھے کہ وہ اگر چرچ کو کچھ پیسے صدقہ کردیتے تو ان کے تمام گناہ دُھل جایا کرتے تھے۔

ہُس نے یہ عقیدہ اختیار کیا کہ صرف وہ جو بائبل کے اندرلکھا ہواہے، صرف وہی شریعتِ عیسوی کی تدوین کے لیے کافی ہے۔ ہمیں بائبل سے باہر کسی قول یا روایت کی ضرورت نہیں ہے۔ ہُس اپنی مادری زبان چیک میں مذہبی وعظ بھی دیا کرتاتھا۔ جب رومن چرچ کے پیروکاروں نے ہُس کا تعاقب کرنا شروع کیا تو اس نےجرمنی کے شہر کانسٹینس(Constance) کی مذہبی عدالت سے رجوع کیا اور انصاف کی اپیل کی۔ لیکن شرعی عدالت نے بھی اسے مجرم قراردیا اور پھر1415 میں اسے زندہ جلادیاگیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

جان ہُس کی شہادت نے بوہیمیا (Bohemia)اورموریویا (Moravia) کے معززین اورعامۃ الناس کو مشتعل کردیا۔ اُنہوں نے چرچ کی طرف سے اس ظالمانہ قتل کو اپنی قوم پر حملہ تصورکیا اور چرچ کے خلاف کھلے عام جنگ کا اعلان کردیا۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply