اس ملک کی تمام سڑکیں نیلی کیوں ہیں ؟

دنیا بھر سڑکیں سیاہ ہی ہوتی ہیں جو تارکول ڈامر سے بنائی جاتی ہیں لیکن قطر واحد ملک ہے جہاں کی سڑکیں نیلی ہیں۔

دنیا دو طبقات والے ممالک میں منقسم ہے ایک ترقی یافتہ دوسرے ترقی پذیر، جن کا طرز رہائش و آسائش سہولتوں میں زمین اور آسمان کا فرق ملے گا لیکن ان میں ایک بات مشترک ہوتی ہے کہ آپ کسی بھی ملک چلے جائیں وہاں کی سڑکیں آپ کو سیاہ ہی ملیں گی کیونکہ وہ تارکول سے بنائی جاتی ہیں تاہم اب قطر دنیا کا واحد ملک بن گیا ہے جہاں سڑکیں سیاہ کے بجائے نیلی ہوں گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ابتدا میں تجرباتی طور پر قطر کے علاقے سوق وقف کے قریب ایک سڑک اور کٹارا کلچرل ولیج کے قریب ایک سڑک کو نیلے رنگ کی بنایا گیا تھا جس کا مقصد سڑک کے فرش کو ٹھنڈا رکھنا تھا۔ یہ منصوبہ کامیاب رہا جس کے بعد شہر کے دیگر حصوں میں بھی مزید سڑکوں کو نیلا پینٹ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قطر کی یہ نیلی سڑکیں ایک خاص مواد سے بنی ہیں اس کوٹنگ میں گرمی کی عکاسی کرنے والے روغن اور سیرامک مائکرو اسپیئرز شامل ہیں جو سورج کی شعاعوں کو منعکس کرتی ہیں اور سطح کے درجہ حرارت کو 15 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرتی ہیں۔ اس مواد سے ہونے والی ٹھنڈک کا آس پاس کی عمارتوں اور پیدل چلنے والوں پر بھی اثر پڑتا ہے۔

گہرے رنگ کی اسفالٹ سڑکیں سورج سے گرمی جذب کرتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ چلنے یا گاڑی چلانے کے لیے خاص طور پر گرم موسم میں بہت گرم ہو جاتی ہیں جب کہ نیلا پینٹ سورج کی روشنی کو منعکس کرتا ہے، جو سڑکوں کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی نیلی سڑکوں کا مقصد شہر کی جمالیاتی کشش اور ثقافتی شناخت کو بھی بڑھانا ہے۔ یہ شہر کو رہنے اور کام کرنے کے لیے ایک زیادہ آرام دہ جگہ بنانے میں بھی مدد کرتی ہیں۔ ان منفرد نیلی سڑکوں نے رہائشیوں اور سیاحوں سے یکساں پذیرائی حاصل کی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

واضح رہے کہ قطر دنیا کے گرم ترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں موسم گرما کا اوسط درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس ہوتا ہے اور نیلی سڑکیں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور شہری گرمی کے جزیرے کے اثرات سے نمٹنے کے لیے قطر کی کوششوں کا حصہ ہیں

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply