صوفیہ لورین کے سنگ بیتی شام/عاصم کلیار

بڑے دن کی شام سے ایک رات پہلے اپنے بستر پر نیم دراز صوفیہ لورین کی آنکھوں سے نیند کوسوں دور تھی۔برسوں پرانی نسل در نسل خدمتگار نے کافی کی پیالی میز پر رکھتے ہوۓ مادام صوفیہ کو شب بخیر کہا ،کافی کی ہر چسکی کے ساتھ مس لورین یادوں کی رم جھم سے سرشار کبھی روتی اور کبھی مسکراتی۔کتابوں کے شیلف میں رکھا ایک ڈبہ اس کی توجہ کا مرکز تھا جس میں گزرے ہوۓ موسم  کے ہزار رنگ خطوں،تصویروں اور ٹیلیگرام کی صورت محفوظ تھے۔

صوفیہ کی ماں اداکارہ بننے کا خواب لے کر جب اٹلی کے گاؤں سے روم آئی تو ایک مرد نے اسے  ہیروئن بنانے کا جھانسہ دے کر دو بیٹیاں اس کی گود میں  ڈال کر کسی اور عورت سے شادی کر لی۔صوفیہ کی ماں سٹرکوں پر بھیک مانگنے لگی۔

جب صوفیہ نے اپنے علاقے میں ایک مقابلہ حسن جیتا تو اداکارہ بننے کی لگن اسے بھی روم لے آئی۔پہلے کچھ رسالوں کے سرورق کی زینت بنی پھر فلموں میں بھی چھوٹے موٹے رول کرنے لگی۔اداکاری سے پیسے ملنے لگے تو زندگی نے آسودگی کا ہاتھ تھام لیا۔باپ لاکھوں لیرے لینے کے بعد صوفیہ کی بہن کے ولدیت کے خانے میں دستخط کرنے پر راضی ہُوا۔

کام کے جنون اور آگے بڑھنے کے جذبے نے صوفیہ کو کارلو پونٹی جیسے عظیم اٹالین فلمساز سے متعارف کروایا۔کارلو اور صوفیہ نے کئی فلمیں ایک ساتھ کرنے کے بعد شادی کا فیصلہ کیا۔اٹلی کے قانون کے مطابق مرد کو دوسری شادی کرنے سے قبل پہلی بیوی کو طلاق دینا پڑتی ہے۔کارلو نے صوفیہ سے شادی کر لی مگر پہلی بیوی کو طلاق نہ دی ،سو شادی کو قانونی تحفظ دینے کے لیۓ کارلو نے جب پہلی کو طلاق دی تو برسوں کے بعد صوفیہ سے دوسری مرتبہ نکاح کیا۔

صوفیہ لورین کو جب Africa under the seas میں کام کرنے کی آفر ملی تو فلمساز نے بتایا کہ ہیروئن کا پیراکی پر مکمل عبور ہونا لازمی ہے۔کیونکہ فلم کا بڑا حصّہ سمندر کے اندر شوٹ ہوگا ۔مادام لورین نے کبھی ندی تیر کر عبور نہ کی تھی، سمندر تو اپنے اندر ایک جہان رکھتا ہے۔
پہلے سین کی شوٹنگ کے دوران جب فلمساز نے ٹیک کے بعد صوفیہ لورین کو سمندر میں چھلانگ لگانے کے لیے  کہا تو وہ ڈوبتے ڈوبتے بچی، کچھ دن   کے بعد پیراکی سیکھنے کے بعد فلم پر دوبارہ کام شروع ہوا۔

کارلو نے صوفیہ کی انگریزی کی شین،کاف پر توجہ دی جس کے بعد ہالی ووڈ سمیت پوری فلمی دنیا صوفیہ کی منتظر تھی۔آسکر ملنے کی خبر صوفیہ کو اٹلی میں موصول ہوئی۔چارلی چیپلن نے اپنی زندگی کی آخری مگر پہلی رنگین فلم میں صوفیہ کے ساتھ کام کیا۔

صوفیہ نے رچرڈ برٹن،اور Audrey Hepburn جیسے لوگوں  کی میزبانی کا بار بھی اٹھایا، جبکہ مائیکل جیکسن اور چارلی چیپلن جیسے لوگوں کے ہاں وہ مہمان کی صورت بھی اُتری۔

حُسن اور دولت کے ساتھ ناموری بھی آپ کے مقدر میں ہو تو حاسد اور دشمن ہر سُو گھات میں رہتے ہیں۔کبھی صوفیہ کو جان سے مارنے اور کبھی بچوں کو اغواء کرنے کے پیغام ملتے، دو بار ڈاکو سب ہیرے جواہرات لے اُڑے ،ٹیکس کے کیس میں صوفیہ کو جیل کی ہَوا بھی کھانا پڑی۔

اس کتاب کے ہر صفحے پر صوفیہ لورین نے اپنے خاندان کا تذکرہ کیا ہے۔اٹلی میں رشتوں کا گنجلگ جال یورپ کی بجاۓ شاید ہمارے جیسا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

دوستو!
حُسن دائمی تو ہو ہی نہیں سکتا۔
مگر فن کو بقا حاصل ہے اور صوفیہ لورین ایک عہد کا نام ہے۔
میں نے بکرے،قصائی اور پکوان کے انتظار میں مبتلا ہونے کی بجاۓ عید کی چھٹیاں صوفیہ کے سنگ گزاریں ۔۔میں بھی کیسا خوش نصیب ہوں!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply