• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • تمام عدالتیں عمران کا ساتھ دےرہی ہیں ،انصاف کے پلڑے برابر نہیں ہیں ،وزیراعظم

تمام عدالتیں عمران کا ساتھ دےرہی ہیں ،انصاف کے پلڑے برابر نہیں ہیں ،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک کی تمام عدالتیں  عمران نیازی کا ساتھ دے رہی ہیں ،عمران خان  تاریخ کا سب سے بڑا فراڈیا ہے۔ اس کے سینے میں پتھر کا دل ہے۔ جو آئین اور قانون کو نہ مانے اس سے بات نہیں ہوسکتی۔ جب تک وہ سامنے آکر پوری قوم سے معافی نہ مانگے، بات نہیں ہوسکتی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترازو کے پلڑے کا جھکاؤ ایک طرف ہے، پاکستان کے طول و عرض میں ہر عدالت عمران خان کو ضمانت دے رہی ہے۔دن رات ضمانتیں مل رہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جب عدل نظر آئے گا تو اس ملک سے تمام خطرات کے بادل چھٹ جائیں گے۔

شہبازشریف نے کہا ابھی ایک آڈیو آئی جس میں سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں چیزیں سامنے آئی ہیں۔ خدا جانتا ہے کہ یہ آڈیو ٹھیک ہے یا جعلی، لیکن میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ اس آڈیو کی فرانزک کروائیں۔

شہبازشریف نے مزید کہا کہ واٹس ایپ کے ذریعے ججوں کو تبدیل کیا جاتا ہے۔ جاننا چاہتا ہوں اعلیٰ عدالتوں کے کتنے جج کرپشن پر نکالے گئے ہیں ؟

وزیراعظم نے سوال اٹھایا کہ وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے دہشتگردوں کو دوبارہ اسپانسر کیا۔ سب نے دیکھا کہ کس طرح عمران نیازی 2021 میں دہشتگردوں کو واپس لے کر آیا ، ان کو آفرز دیں۔ سوات میں بسایا۔ دہشت گرد عمران خان کے گرد دندناتے پھررہے ہیں۔ عمران خان کو پاکستان سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔بہت ہوگیا، پلوں کے نیچے سے بہت پانی بہہ گیا۔ ایوان کو ان معاملات کا فی الفور نوٹس لینا ہوگا۔اگر ان کا حساب نہ لیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔

پاک فوج میں اہم تعیناتیوں سے متعلق شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی میرٹ پر کی گئی۔ہمارا سپہ سالار حافظ قرآن بھی ہے۔سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی تعیناتی 100 فیصد میرٹ پر ہے۔پی ٹی آئی کے ٹرولز فوجی قیادت سے متعلق غلیظ زبان استعمال کررہے ہیں۔ یہ وہ پریشان کن حالات ہیں جس میں ہماری قوم کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے۔اگر کو ئی بڑے سے بڑا لیڈر بھی ایسی بات کرتا تو اسے کالے پانی پہنچا دیا ہوتا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

وزیراعظم نے کہا کہ اس آئین نے اداروں کے درمیان پاور کی تقسیم کی، اس نے ریڈلائن لگادی کہ اس لائن کو کوئی عبور نہیں کرسکے گا مگر تاریخ کے واقعات ہم سب کے سامنے ہیں، آج آئین کا سنگین مذاق اڑایا جارہا ہے، آئین میں موجودہ مقننہ اور عدلیہ کے اختیارات کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔گزشتہ سال ہم اپوزیشن میں تھے، مختلف الخیال جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ ہم ریاست کو بچائیں، اتحادی جماعتوں نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست کو داؤ پر لگادیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply