بانجھ پن کے علاج میں کونساوٹامن کارآمد ہے؟

زیادہ تر دیکھنے میں آتا ہے کہ عورت شدی کے ایک دو سال بعد ہی حاملہ ہوجاتی ہے،اور اورکچھ کیسز میں  بہت سال گزرنے کے باوجود ایسا نہیں ہوپاتا،اس حالت کو بانجھ ہونا کہتے ہیں ۔

٭ بانجھ پن کی   وجوہات کیا ہیں ؟
1- بانجھ پن  کے پیچھے کوئی بھی وجہ ہوسکتی ہے،  لیکن بعض  اوقات غذائی اجزاء آپ کے حاملہ ہونے کی مشکلات کو بڑھا سکتے ہیں۔

2- شادی ے بعد ایک دو سال تک انتظار کرنا چاہیے،اگر زیادہ وقت گزر جائے تو تشویشناک ہوسکتا ہے

3- ایک سال کے بعد اگر عورت کی عمر 30 سال سے اوپر ہے تو ڈاکٹر مزید 6 مہینے کا ٹائم دے گا اور اگر پھر بھی پریگننسی نہیں ہورہی ہے تو میاں بیوی دونوں کے ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں تاکہ وجہ معلوم کی جاسکے اور بروقت علاج کیا جاسکے۔

٭ اس کے علاوہ بھی   بانجھ پن کی  مختلف وجہ ہوسکتی ہیں
1- جس میں  میاں بیوی دونوں کی طرف سے مسائل ہوسکتے ہیں ۔

2-   تولیدی نظام کی خرابی کی وجہ سے بھی بانجھ پن ہوسکتا ہے۔

3-  ہارمونز کی خرابی بھی اس کی وجہ ہوسکتی ہے۔

4- اکثر اوقات کچھ شادی شدہ جوڑے کسی مجبوری یا جاب کی وجہ سے ایک دوسرے کے ساتھ نہیں رہ پاتے ہیں جس کی وجہ سے حمل کا ٹھہرنا ناممکن ہوجاتا ہے۔

5-   ہماری ڈائیٹ اور نیوٹریشن کا بہت گہرا تعلق ہے۔ ہم اگر غلط چیزیں کھاتے ہیں تو اس کا برا اثر ہماری صحت پہ پڑتا ہے۔

ناقص خوراک کا استعمال عورتوں کے اندر بننے والے انڈوں کی کوالٹی کو خراب کردیتی ہے اور مردوں کے جراثیم کی کوالٹی بھی خراب ہوجاتی ہے اور جب یہ خراب ہوجاتے ہیں تو ان کو ٹھیک کرنا کافی مشکل ہوجاتا ہے۔کچھ وٹامن اور سپلیمنٹ بانجھ پن کے علاج میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں سرفہرست وٹامن ای کا نام آتا ہے۔

پان، چھالیہ، گٹکا اور سگریٹ جو آجکل ہر نوجوان میں بہت مقبول ہے۔ ان کا استعمال مردوں کے جراثیم کی خرابی کا سبب بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ کولڈ ڈرنک اور جنک فوڈز کا بے تحاشا استعمال مجموعی صحت کا باعث بنتا ہے۔ اصول تو یہ ہے کہ ہمیں اپنی زندگی سے ہر وہ چیز نکال دینی چاہیئے جو صحت کی خرابی کا باعث بنے۔ہر عقلمند انسان ایسا ہی کرے گا۔

شادی کے فورا بعد حمل نہ ٹھرنے کی صورت میں بہت سے شادی شدہ جوڑے جلد ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں اور جلدی ڈاکٹر سے کنسلٹ کرتے ہیں۔سب سے پہلے تو آپ اپنے آپ کو پریشانی میں نہ ڈالیں، کیونکہ تقریبا 85٪ جوڑے ایک سال تک حاملہ ہوجاتے ہیں باقی جو رہ جاتے ہیں وہ باقاعدہ ٹیسٹ اور علاج کے ذریعے حمل کو ممکن بناسکتے ہیں۔بانجھ پن

٭بانجھ پن کے علاج میں وٹامن ای کا کردار۔
ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کون سے وٹامنز میں، ہماری صحت کا راز چھپا ہے تو اس میں وٹامن ای ایک اہم مقام رکھتا ہے۔

1- وٹامن ای اینٹی آکسیڈینٹس کا پاور ہاؤس ہے

2- وٹامن ای زہریلے مادوں سے لڑنے میں مدد کر سکتا ہے

3- وٹامن ای ہارمونل توازن میں بھی بہتری کرسکتا ہے

4- وٹامن ای آکسیڈیٹیو نقصان، اعصابی مرض، خون کی کمی، اور وائرل انفیکشن سے بچانے میں مدد کرتا ہے

5- وٹامن ای قوت مدافعت کو بھی بہتر بناتا ہے، فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو روکتا ہے

٭ انڈوں کو نقصان سے بچانے میں وٹامن ای کا کردار۔
1 – کچھ ایسے مادے ہیں جو آپ کے خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کو صحت کے کچھ مسائل کا شکار بنا سکتے ہیں

2- وٹامن ای کا ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ بانجھ پن کو ختم کرکے زرخیزی کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے

3- یہ حاملہ ہونے اور صحت مند حمل کو سہارا دینے کے لیے اہم کام کرتا ہے۔ وٹامن ای انڈے دانی کی کوالٹی کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے

4- وٹامن ای سپرمز کو زندہ رہنے میں مدد کے لیے سروائیکل بلغم کو بڑھاتا ہے، اور حاملہ ہونے میں مدد کرتا ہے

4- بانجھ پن کے علاج میں وٹامن ای کی ریسرچ۔۔۔۔
بانجھ پن کے علاج میں وٹامن ای کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ اس میں بہت سی ریسرچ ہوچکی ہیں۔

1- ایک ریسرچ کے مطابق، ان عورتوں میں تجربے کیے گئے جن میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے یا جس کو ہم بانجھ پن کہتے ہیں۔ان کو وٹامن ای دیا گیا جس کی وجہ سے ان میں اس مسئلے کو حل کرنے میں بہت بہتری آئی۔

2- ایک اور تجربے کے مطابق عورتوں کو دو ٹائم ایک سال کے لیے وٹامن ای کی خوراک دی گئی جس کے نتیجے میں ان عورتوں میں بانجھ پن کی حالت کم ہونے لگی۔

3- وٹامن ای مردوں کے جراثیم کی کوالٹی کو بھی بہتر کرتا ہے اور اسے بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

4- یہ تمام ریسرچ یہ ثابت کرتی ہیں کہ وٹامن ای بانجھ پن کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

5- بانجھ پن کے علاج میں وٹامن ای کی مقدار۔
جن شادی شدہ جوڑوں میں بانجھ پن کے مسائل ہوتے ہیں، یعنی بچے نہ ہونے کے گائنی مسئلے ہوتے ہیں وہ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق وٹامن ای کی 400ایم جی کی مقدار حاصل کرسکتے ہیں۔

وٹامن ای پانی یا دودھ کے ساتھ کھاسکتے ہیں بہتر ہے کہ آپ اسے اپنے کھانے کے ساتھ کھائیں کیونکہ یہ جسم میں صحت مند چکنائی کے ساتھ گھل جانے والا وٹامن ہے یہ دن کے کسی بھی وقت لے سکتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس طرح، وٹامن ای زرخیزی کو بہتر بنانے کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ آپ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق سپلیمنٹ استعمال کریں۔ یہ وٹامن نقصان نہیں پہنچائے گا، یہ آپ کو کسی حد تک فائدہ ہی دے گا، آپ زرخیزی کے مسائل کا علاج کے لیے گائناکالوجسٹ سے مشورہ کریں اور ان کی تجویز کردہ خوراک کی مقدار کا استعمال کریں۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply