وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ لینے میں کامیاب ہونے پر پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف پارٹی کی صوبائی قیادت پر شدید برہم ہیں اور اس معاملے پر فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف نے استفسار کیا کہ پارٹی قیادت کو آگاہ کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے کم از کم 7 ناراض اراکین پی ڈی ایم سے رابطوں میں ہیں، ناراض اراکین کیسے ووٹنگ کے لئے پہنچ گئے، انہیں مینیج کیوں نہیں کیا جا سکا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے نواز شریف اور مریم نواز کو معاملے پر ابتدائی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مریم نواز کی فوری وطن واپسی کی تجویز دے دی، انہوں نے کہا کہ مریم نواز فوری وطن واپس نہیں آتیں تو پارٹی کو نقصان ہو سکتا ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر نے گنتی میں قواعد کی خلاف ورزی کی،ہماری گنتی کے مطابق ایوان میں 183 اراکین تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے کہا کہ اگر 183 اراکین تھے تو گنتی چیلنج کیوں نہ کی،بائیکاٹ کیوں کیا؟صوبائی رہنما نواز شریف کو ٹھوس جواب نہ دے سکے۔
ن لیگ نےدعویٰ کیا ہے کہ بسمہ ریاض ۔شمسہ ،وسیم بادوزئی ،دوست محمد مزاری مسعود الرحمن،مومنہ وحید ،خرم لغاری ،فاطمہ چودھری ایوان میں موجود نہ تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں