سعودی موسم سرما کا مقامی پکوان “الوغیرہ”/منصور ندیم

موسم سرما کی آرائی اور موسم سرما میں پنجاب کے لیے ایک خوبصورت تحفہ “ساگ” لاتا ہے، سرما میں پنجاب کا شائد ہی کوئی گھر اس پکوان سے محروم رہتا ہو، یہ سردیوں میں انتہائی مرغوب پکوان کے طور پر دوسرے لوا،مات کے لیے جیسے باجے مکئی، بیسن کی روٹی، چاٹی کی لسی اور دیسی گھی یا مکھن کے تڑکے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ بالکل ٹھیک ہی سعودی عرب جازان میں فیفا کی وادیوں کے نواح کے مکین برسوں سے یہاں ایک روایتی فصل کا انتظار کرتے ہیں، جو ہر سال سردیوں کے موسم کے ساتھ ہوتے ہیں، اسی موسم میں اس کی کٹائی ہوتی ہے۔ جازان میں اس فصل کو موسم سرما کی خصوصی ڈش مانی جاتی ہے۔ موسم سرما کے دوران فیفا کا کوئی گھر ایسا نہیں ہے جہاں یہ دستر خوان کی زینت نہ بنے۔

یہ فصل مقامی زبان میں “الوغیرہ” کہلاتی ہے، دیکھنے میں قدرے مٹر “مٹر” دکھتی ہے، لیکن یہ پھلی “پھلیاں” کی ایک قسم ہے۔ جازان روشنی بڑھڑ کاشتکاری کے لیے ایک معاون سرزمین نے کہا ہے کہ یہاں پر مقامی لوگ اسے کئی برسوں کاشت کرتے ہیں، “الوغیرہ” کی کٹائی دن کی ہوتی ہے، مقامی جوان اور اس کی کٹائی میں حصہ لیتے ہیں۔ اور پھر کٹائی کے بعد یہاں الوغیرہ کو اس موسم میں پیکنے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے، جس کے بعد خوشبودار “الوغیرہ” گھر میں مہکنے لگتی ہے۔ یہاں کے مقامی لوگ ایک دوسرے کو “الوغیرہ” 

پیش کرتے ہیں، جو لوگ کاشتکاری کرتے ہیں وہ اپنےپڑوسیوں اور صالح داروں کو بھیجتے ہیں جو اسے اگانے سے قاصر تھے، یا جن کی فصل کم ہو، یا وہ لوگ جو فیفا نہیں رہ سکتے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہیں بھی عمومیہ یہ پکوان”الوغیرہ کو حسب ضرورت مصالحہ جات ڈال کر ابلتے ہوئے پانی میں نمک ملا کر تقریباً ایک گھنٹہ تک کپڑا تیار کیا جاتا ہے، مخصوص ٹمپریچر پر رکھا جاتا ہے، اسے دوہر اور رات کو دونوں اوقات میں کھایا جاتا ہے۔ آسمان کے سمندر میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ بازار میں فروخت کرپاتے تھے لیکن اب کچھ کسانوں نے “الوغیرہ” کی کاشت پر سرمایہ کاری کرنا شروع کر دیا، اب یہ موسم سعودی عرب کے بازاروں میں نظر آتے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply