• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بغاوت ہے کہاں؟غلط فہمی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں، وکیل

بغاوت ہے کہاں؟غلط فہمی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں، وکیل

رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کے خلاف بغاوت کیس میں وکیل نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں کہا ہے کہ جس کو بغاوت کہا گیا وہ بغاوت ہے کہاں؟ اگر کوئی غلط فہمی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کیلیے تیار ہیں۔

شہباز گل کے وکیل نے عدالت میں بغاوت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز گل نے بغاوت کے متعلق کبھی سوچا ہی نہیں۔ ان کے انٹرویو کے ٹرانسکرپٹ کے مختلف جگہوں سے پوائنٹ اٹھا کر مقدمہ درج کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سارے بیان پر کسی جگہ پر غلطی فہمی پیدا ہوئی ہے شہباز گل اس غلط فہمی کو دور کرنے پر تیار ہیں۔شہباز گل معافی مانگنے پر بھی تیار ہیں لیکن یہ حق کس طرح ملا مختلف پوائنٹ اٹھا کر بغاوت کا الزام لگا دیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ جس کو بغاوت کہا گیا وہ بغاوت ہے کہاں؟شہباز گل پڑھا لکھا شخص ہے۔ انہوں نے فوج کو ہمارے سر کا تاج کہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بغاوت کا کوئی ایک فقرہ ہے تو بتایا جائے جس میں فوج کو تقسیم کرنے کی بات ہو۔سٹریٹیجک میڈیا سیل کے الٹے سیدھے کاموں کا مقصد فوج اور پی ٹی آئی کو لڑانا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انکا کوئی ماسٹر ہے جو انہیں اکساتا ہے ، نام نہیں لوں گا۔اگر کسی کے بیان پر بات کی جائے تو وہ بغاوت میں نہیں آتی ۔شہباز گل اپنے بیان کی وضاحت دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز گل کا کوئی قصور نہیں۔طیارہ حادثے میں ایک غلط ٹویٹ کی گئی جسے بعد میں پھیلا دیا گیا۔شہباز گل نے اس ٹویٹ پر سزا کا مطالبہ کیا تھا۔

وکیل نے شہباز گل کا آفیشل ٹوئیٹر عدالت کو دکھایا۔ انہوں نے کہاکہ شہباز گل نے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ کسی بھی جھوٹی خبر پر یقین نہ کریں۔ٹوئیٹس سے واضح ہے کہ انہوں نے فوج کے خلاف کو بیان جاری نہیں کیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے متنازع بیان اور اینکر کے سوال کی ویڈیو بھی چلائی گئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply