رسول ﷲﷺ کا کارواں پہلے روز تقریباً تمام دن اور رات سفر میں رہا، اگلا دن بھی دن بھر یہی سفر جاری رہا، جب دوپہر کا وقت شروع ہوا تب تک تھکان بہت بڑھ چکی تھی، اس وقت کارواں نے آرام کی غرض سے کسی مناسب جگہ پر رہنے کا فیصلہ کیا، اس اثناء میں سیدنا ابو بکر صدیق کی نگاہ ایک چٹان پر پڑی، وہ چٹان کچھ سایہ کئے ہوئے تھی، سیدنا ابو بکر صدیق نے اس جگہ کو رسول ﷲﷺ کے لئے ہموار کردیا، رسول ﷲﷺ کے لئے چمڑے کا بنایا ہوا ایک فرش بچھا دیا اور عرض کیا: یارسولؐ اللہ! آپؐ یہاں پر آرام فرمائیں، رسول ﷲﷺ وہاں لیٹ گئے، پھر سیدنا ابو بکر صدیق نے تھوڑا الگ ہو کر اِدھر اُدھر دیکھا کہ کوئی ہماری تلاش میں تو نہیں ہے، اچانک ان کی نگاہ ایک شخص پر پڑی جو بکریاں چرا رہا تھا، سیدنا ابو بکر صدیق نے اس سے پوچھا اے غلام! تیرے مالک کا کیا نام ہے؟ اس نے ایک قریشی شخص کا نام بتایا جسے سیدنا ابوبکر صدیق جانتے تھے۔
سیدنا ابو بکر صدیق : کیا تمہارے پاس دودھ دینے والی بکری ہے؟
غلام : ہاں!
سیدنا ابو بکر صدیق : کیا تم میرے لئے اس کا دودھ نکال سکتے ہو؟
غلام : ہاں (اثبات میں سر ہلاتے ہوئے).
پھر سیدنا ابوبکر صدیق نے اس کی بکریوں میں سے ایک بکری کا پاؤں باندھ کر اس غلام سے کہا کہ وہ اس کے تھنوں کو دھولے اور اپنے دونوں ہاتھ بھی پاک کرلے، میرے پاس ایک برتن تھا جس کے منہ پر کپڑا بندھا ہوا تھا، غلام نے اس میں کچھ دودھ دوہا، پھر سیدنا ابو بکر صدیق نے برتن میں کچھ پانی بہایا یہاں تک کہ اس برتن کی تلی ٹھنڈی ہوگئی۔ تب سیدنا ابو بکر صدیق نے رسول ﷲﷺ سے عرض کیا کہ آپؐ دودھ نوش فرمالیں۔ رسول ﷲﷺ نے رب کچھ دودھ پی لیا۔ وہاں سے یہ کارواں اک بار پھر جانب منزل چل پڑا، دوسرے روز سفر میں وادی الجعفہ، اسفل عسفان، حجر میلی القرب من حرہ المشلل، سے گذرے۔ دوسرے دن ہی مقام قدید بھی راہ سفر میں گزرا جس کا تذکرہ اگلے حصے میں ہوگا۔ سفر الھجرہ علی خطی رسول ﷲﷺ کی نمائش میں دوسرے دن راستے کی بھی فضائی ڈرون ویڈیو ایک قد آدم اسکرین پر موجود ہے۔
جاری ہے۔
چھٹا حصہ بھی پورا دوسرے دن کی روداد پر ہی ہے۔ جس میں ام معبد سے ملاقات کا ذکر ہے۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں