• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان کی ترقی پذیر ممالک کیلئے عالمی قرضوں میں ریلیف کی تجویز

پاکستان کی ترقی پذیر ممالک کیلئے عالمی قرضوں میں ریلیف کی تجویز

اکستان نے قرضوں میں ڈوبے ترقی پذیر ممالک کے لئے 1 ٹریلین ڈالر کے قرضوں میں ریلیف کی تجویز پیش کی اور اس مقصد کے لئے گلوبل ڈیبٹ اتھارٹی اور ایک آزاد کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کے قیام کی تجویز پیش کی ہے ۔

یہاں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں وزارتی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے بھی نامکمل سرکاری ترقیاتی امداد کے وعدوں کو متحرک کرنے کے لیے “مارشل پلان” کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق سالانہ 1 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس میں سے 70% ترقی پذیر ممالک میں کی جانی چاہیخبرے تاکہ عالمی سطح پر پائیدار انفراسٹرکچر کی طرف منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔”2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف کی کامیابیوں کو تیز کرنا، جاری بحرانوں سے نمٹنا اور چیلنجوں پر قابو پانا” کے عنوان سے وزارتی گول میزکانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے،

وزیر احس اقبال نے کہا کہ دنیا کو ٹرپل بحران کا سامنا ہے کیو نکہ کوویڈ 19، موسمیاتی تبدیلی، اور تنازعا ت نے پائیدار ترقی کے اہداف کی طرف ایک دہائی میں ہونے والی پیشرفت کو پلٹ دیا ہے۔ کئی دہائیوں کی مسلسل کمی کے بعد، انتہائی غربت عروج پر ہے۔

ایک اندازے کے مطابق 255 ملین کل وقتی ملازمتیں ختم ہو چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اقتصادی سکڑا ئو5 فیصد اور بہت سے ترقی پذیر ممالک کے لیے 15 سے 20 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔وزیر نے کہا کہ یوکرین میں موجودہ جنگ اور اس کے ساتھ پابندیاں غریبوں کے لیے بغاوت ہے: قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ خوراک اور متعلقہ اشیا، بشمول کھاد، کی فراہمی کم ہو گئی ہےجوغریب ترین لوگوں اور غریب ترین ممالک کے لیے ناقابل برداشت ہے۔موسمیاتی تباہی نے پہلے ہی بہت سے ترقی پذیر ممالک کے لیے ترقیاتی لاگت میں اضافہ کر دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ قرضوں کے غیر پائیدار بوجھ، بلند قرضے کی لاگت اور افراط زر کے پس منظر میں ہو رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں سے 60 فیصد پہلے ہی قرضوں کی پریشانی کے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ ترقی پذیر دنیا کو درپیش موجودہ بحران کا جواب دینے کے لیے سیاسی عزم پیدا کرے۔ ہمیں ترقی پذیر ممالک کی خوراک، توانائی اور سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی ایکشن پلان کو اپنانا اور نافذ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس سے تمام ممالک خصوصا ترقی پذیر ممالک کو مساوی بنیادوں پر خوراک اور توانائی کی فراہمی تک رسائی ملنی چاہیے۔ہمیں امید ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل یوکرین اور روسی فیڈریشن دونوں سے خوراک کی فراہمی تک رسائی کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں میں کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے بشمول اس مقصد کے لیے ایک بین الاقوامی فنڈ سیٹ اپ کے ذریعے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے خوراک، توانائی اور دیگر ضروری اشیا کی قیمتوں کو اعتدال پر لانے بھی زور دیا۔سب سے زیادہ شدید متاثرہ ترقی پذیر ممالک کو تجارتی اور سرکاری قرضوں کی ادائیگیوں پر فوری ریلیف فراہم کیا جانا چاہیے تاکہ وہ سماجی و اقتصادی بحران سے بچ سکیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کوویڈ 19۔ وبائی مرض کو شکست دینے کے لیے ایک متوازی کوشش کی ضرورت ہے۔ ویکسین کی مساوی طور پر فراہمی اور رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور ویکسین کی تیاری کو بڑھایا جانا چاہیے، اور تمام ممالک، خاص طور پر افریقہ اور دیگر جگہوں پر جو پیچھے رہ گئے ہیں، ان میں تقسیم کو تیز کیا جانا چاہیے۔ہمیں پائیدار ترقی اور موسمیاتی اہداف کو نافذ کرنے کے لیے طویل مدتی مالیات کو متحرک کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کلائمٹ فنانس میں سالانہ 100 بلین ڈالر فراہم کرنے کے وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ کیا، ترقی پذیر ممالک کو ان متعدد بحرانوں کا جواب دینے کے لیے لیکویڈیٹی اور مالی جگہ کو یقینی بنانے کے لیے فراہم کی جانی چاہیے۔

Advertisements
julia rana solicitors

انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف کی کامیابیوں کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے قابل عمل بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ایک پائپ لائن تیار کرنے میں مدد کرنے کے لیےاقوام متحدہ کے نظام، کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں اور دیگر اداروں کو استعمال کرنے کی تجویز پیش کی۔ ۔انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو بین الاقوامی تجارت میں برابر کے مواقع دیئے جانے چاہیئیں ۔ عالمی تجارتی نظام کو پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر نے ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت کی صلاحیت کو حاصل کرنے کی تجویز بھی پیش کی، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شمال-جنوب ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور مشرقی-مغربی ڈیجیٹل تقسیم کو روکنے کی ضرورت ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply