سکاٹ لینڈمیں لوکل کونسلز کے انتخابات۔۔طاہر انعام شیخ

5مئی 2022ء کو اسکاٹ لینڈ میں لوکل کونسلز کے الیکشن منعقد ہو رہے ہیں، اسکاٹ لینڈ میں کل 32کونسلز ہیں جن پر 1227 ممبران چُنے جائیں گے۔ اسکاٹ لینڈ میں رہنے والے16 سال سے زیادہ عمر کے تمام افراد ان الیکشن میں ووٹ دینے کے اہل ہوں گے۔ اسکاٹ لینڈ میں برٹش پارلیمنٹ، اسکاٹش پارلیمنٹ اور کونسل الیکشن تینوں کے لئےمختلف قسم کے ووٹنگ سسٹم ہیں جس سےایک عام ووٹر کنفیوژ ہو جاتاہے۔

برٹش پارلیمنٹ کے لئے تو برہ راست ووٹنگ کا وہی نظام ہے جو کہ پورے یوکے میں رائج ہے جب کہ اسکاٹش پارلیمنٹ کے لئےمتناسب نمائندگی کا ایڈیشنل ممبر سسٹم ams جب کہ کونسل الیکشن میں سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ سسٹم stv ہے۔ سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ کے نظام کے تحت ایک حلقے میں ایک سے لے کر پانچ تک وارڈز ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر اس میں تین یا چار وارڈز ہوتی ہیں، کسی حلقے میں جتنی وارڈز ہوں گی اتنے ہی ممبرز منتخب ہوں گے۔

ووٹنگ لسٹ میں تمام امیدواروں کے نام حروف تہجی کے حساب سے درج ہوں گے اور ووٹرز اپنے پسندیدہ امیدواروں کے نام پر x کا نشان لگانےکےبجائے ترجیحی بنیادوں پر 1,2,3,4,5 ایک دوتین یا چار کے حساب سےنمبر لگائیں گے،ان ووٹوں کا گننا حساب کا ایک مشکل عمل ہے لیکن یہ ایک بہترین طریقہ ہے جس سے ہرامیدوار کو تناسب کے لحاظ سے نمائندگی مل جاتی ہے جس سے چھوٹی پا رٹیوں یا آزاد امیدواروں کوخاصا فائدہ پہنچتا ہے۔

2017ء کے الیکشن میں اسکاٹش نیشنل پارٹی 32 فیصد ووٹوں کے ساتھ 431نشستیں ملی تھیں، کنزرویٹو کو 25فیصد ووٹوں کے ساتھ 276، لبرل ڈیموکریٹ کو7فیصد ووٹوں کے ساتھ 67اور گرین پارٹی کو 4فیصد ووٹوں کےساتھ 19نشستیں ملی تھیں جب کہ 168آزاد امیدوارمنتخب ہوئے تھے۔ اسکاٹش پارلیمنٹ کی طرح کونسل الیکشن میں بھی اس طرح کا سسٹم بنایا گیا ہے کہ کسی بھی ایک پارٹی کو دو تہائی اکثریت ملنا تقریباً ناممکن ہے، چنانچہ اکثر کونسلز میں اقلیتی حکومتیں ہیں جو ایشوز کی بنیاد پر چلتی ہیں یا پھر مخلوط حکومتیں ہیں۔

اسکاٹ لینڈ میں ایک عام آدمی کو جتنے بھی روزمرہ زندگی کے مسائل ہوتے ہیں ان میں سے زیادہ تر کا تعلق مقامی کونسل سے ہی ہوتا ہے، ان میں اسکول، سوشل کیئر، ہاؤسنگ، لائبریری، بس سروس، کوڑا اکھٹا کرنا یا صفائی کا نظام، لوکل سڑکیں، ریسٹورنٹ یا ٹیک اوے کی پلاننگ، گھروں میں توسیع یاتبدیلی کی اجازت، ٹیکسی کا لائسنس وغیرہ سب ہی کونسل کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔

28 مارچ کو ختم ہونے والےہفتے میں 1002 افرادپر کئے گئے ایک سروےکے مطابق اس وقت اسکاٹش نیشنل پارٹی 44فیصد، لیبر 23فیصد، کنزرویٹو 18 فیصد، لبرل ڈیموکریٹ 6فیصد، گرین پارٹی3 فیصد اور ایلبا پارٹی ایک فیصد پر ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں اس میں مزید تبدیلیاں آسکتی ہیں، ان الیکشن کی ایک خاص بات یہ ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ایک پاکستان نژاد شخص انس سرور مین سٹریم کی ایک پارٹی لیبر کی سربراہی کر رہے ہیں اور اپنی شبانہ روز محنت اور شاندار قیادت کے باعث سروے میں لیبر پارٹی کو تیسرے سے دوسرے نمبر پرلے آئے ہیں جو کہ ایک شاندار کارنامہ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انس سرور اپنی الیکشن مہم روزمرہ زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے نمٹنے کے لئے کچھ نئی پالیسیاں متعارف کروا رہےہیں جیسے تیل اور گیس کے بڑے بڑے اداروں پر ونڈفال( windfall) ٹیکس وغیرہ شامل ہیں۔ انس سرورکا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت اورنہ ہی اسکاٹش حکومت گھریلو بِلوں کو کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کر رہی ہے

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply