لفافہ۔۔رانا لیاقت علی

سب دوستوں کو اسلام وعلیکم!

میں دو سال سے فیسبک سے دور تھا۔آج فیسبک آن کی تو سب سے پہلے جناب محترم انعام رانا صاحب کی پوسٹ نظر سے گزری۔ہماری فیملی سیاسی طور پہ میاں نوازشریف سے منسلک ہے مگر فیسبک پہ کبھی بھی سیاسی گفتگو نہیں کی ، فیسبک سے دوری کی وجہ بھی شاید یہی تھی کہ کچھ لوگ بلاوجہ سیاسی باتیں شروع کردیتے تھے۔

رانا انعام صاحب یوکے کے رہائشی ہیں اور ہمارے عزیز بھی ہیں۔انتہائی نفیس اور زندہ دل انسان ہیں حق بات کہتے ہیں اور سچ کا ساتھ دیتے ہیں۔

مجھے آج بھی یاد ہے جب الیکشن 2018 آیا تو انہوں نے الیکشن مہم تک مکالمہ سے الگ رہنے کا اعلان کردیا ، میں نے رانا صاحب سے فون پہ بات کی اور اس کی وجہ جاننا چاہی تو انہوں نے بڑا ہی خوبصورت جواب دیا ، انہوں نے کہا کہ میں نے ہر حالت میں عمران خان کا ساتھ دینا ہے اس لیے میں مکالمہ پہ رہ کر انصاف نہیں کر پاؤں گا۔

مجھے رانا صاحب کی یہ بات بہت پسند آئی کہ جو ان کے دل میں ہے وہ اسے اپنے کردار کا حصہ بھی بناتے ہیں ، کم از کم منافقت تو نہیں کرتے۔
ہمارے کسی دوست نے رانا صاحب پہ تنقید نہیں کی،ہر کسی نے یہی کہا کہ ان کا اپنا نظریہ ہے۔

جو لوگ آج رانا صاحب پہ تنقید کر رہے ہیں وہ یہ بتائیں کہ کیا رانا صاحب کی نوازشریف سے کوئی ذاتی دشمنی تھی ؟
وہ تو دوسروں کی طرح بس یہ سمجھ رہے تھے کہ شاید عمران خان ملک میں خوشحالی لے آئے۔

انعام رانا صاحب کو نوازشریف سے وہی لفافہ ملا ہے جو عمران خان سے ملا تھا۔رانا صاحب آج اسی قیمت پہ بِکے ہیں جس قیمت پہ عمران خان نے خریدا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اب تنقید کرنے والوں کا حق بنتا ہے کہ وہ عمران خان سے پوچھیں کہ خان صاحب آپ نے انعام رانا کتنے میں خریدا تھا؟

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply