آنند نے جب
سچ اور جھوٹ کے بارے میں ان سے پوچھا، تو
بولے تتھا گت
سچ کی تختی
پیشانی پر
لٹکا کر تم کیا کر لو گے؟
جھوٹ کا تیر چلانے والے
دور سے سچ کی تختی کو پہچان کے
اپنے تیر سے تختی اور ماتھے کو
ایک ساتھ چھلنی کر دیں گے
جب جھوٹوں کے
مد ِ مقابل جانا ہو ، تو
سچ کو اپنی آستین میں مخفی رکھ لو
جھوٹے لوگوں سے میٹھے لہجے میں
اپنی بات چلاؤ
سچ تو سانپ ہے
آستین سے جب نکلے گا، ڈس جائے گا
مد ِ مقابل ، جھوٹے کو، یا پھر تم کو!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں