انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس20)

مسافر اجنبی کو لے کر ابوالحسن کے پاس آیا اور یوں گویا ہوا۔ابوالحسن! کچھ دن پہلے میں ایک شہر سے گزرا۔شہر میں ہوکا عالم تھا۔تمام دروازے بند تھے۔میں نے ہر دروازے پر دستک دی۔مگر کسی نے میری آواز نہیں سنی۔ میں چلتے چلتے تھک گیا۔ میں نے دور سے دیکھا کہ چوراہے میں کچھ لوگ جمع ہیں۔اور ایک شخص کو پتھر مار رہے ہیں۔وہ شخص اناالحق اناالحق کہہ رہا ہے۔میں رکا۔میں نے ایک سے پوچھا۔تم اسے کیوں مارتے ہو۔ اس نے کہا، تم کون ہو۔اس سے پہلے کہ وہ مجھے پکڑ لیتے۔ میں بھاگ نکلا۔
ابوالحسن! یہ کیا ماجرا ہے۔کیا حقیقت ہے اور سچ کیا یے۔ مسافر سن، حق یہی یے کہ انسان ہی سچائی ہے۔البتہ یہ سچ کا علم ہے۔اسے اس علم کو واقفان اسرار تک محدود رکھنا چاہئے کہ سب کو اس کا علم نہیں ہے۔
یہاں مجلس برخاست ہوئی

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply