امریکہ سے تعلق رکھنے والی اور پاکستان میں مقیم میڈیا لابسٹ سنتھیا رچی نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے دو ہزار گیارہ میں انکو ریپ کیا تھا۔ انھوں نے مزید الزام لگایا کہ ایوان صدر میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیر مخدوم شہاب الدین نے بھی ان پہ دست درازی کی۔
اپنے فیس بک اکاونٹ سے لائیو وڈیو کاسٹ میں سنتھیا رچی نے کہا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی دعوت پہ دو ہزار دس میں منتقل ہوئیں۔ بعد ازاں یہ تعلقات خراب ہوتے چلے گئے کیونکہ انھوں نے جو دیکھا وہ ناقابل یقین تھا۔ یاد رہے کہ سنتھیا پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل پیپلز پارٹی اور شہید بے نظیر بھٹو سمیت پارٹی قیادت کے خلاف شرمناک الزامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوے تھیں جس کے خلاف پارٹی کی جانب سے قانونی کاروائی بھی شروع کی گئی اور مختلف خطوط بھی لکھے گئے۔ سنتھیا رچی نے الزام لگایا کہ ان کو مسلسل ریپ و قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور انکی لوکیشن پتہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انھوں نے عندیہ دیا کہ وہ اپنے الزامات کی مزید تفصیلات سامنے لائیں گی اور کسی بھی قانونی کاروائی کا سامنا کریں گی۔
سنتھیا نے کہا کہ وہ یہ آواز ان عورتوں اور لڑکوں کیلئیے اٹھا رہی ہیں جنکو ریپ کیا گیا اور ان تیسری جنس کے حاملین کیلئیے جنکو زبردستی مرد بن کر رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے عہد کیا کہ مجھے کتیا پکارنے والے اب میرا روپ دیکھیں گے۔
پیپلز پارٹی قیادت اور مین سٹریم میڈیا ان الزامات پر ابھی خاموش ہے اگرچہ اس لائیو کاسٹ کو کچھ گھنٹے گزر چکے ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں