27مارچ 2022ء کی صبح اُٹھ کر یہ کالم لکھ رہا ہوں۔ عمران خان صاحب نے اپنے چاہنے والوں کو حکم دے رکھا ہے کہ وہ ملک کے ہر شہر اور گائوں سے باہر نکل کرقافلوں کی صورت اسلام آباد پہنچیں۔← مزید پڑھیے
ہمارے تحریری آئین میں کسی وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اس کے منصب سے ہٹانے کا جو طریقہ کار طے کردیا گیا ہے اس پر ہوبہو عمل ہوا ہوتا تو عمران خان صاحب کے مقدر کے بارے← مزید پڑھیے
نظر بظاہر وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش ہوئی تحریک عدم اعتماد قانونی بھول بھلیوں میں داخل ہوکر اپنے انجام تک پہنچنے میں ضرورت سے زیادہ دیر لگارہی ہے۔ عمران حکومت کے چند نورتن “ماہرین قانون”← مزید پڑھیے
دو ٹکے کا رپورٹر ہوتے ہوئے سیاسی منظر نامے کے مشاہدے کے بعد جو خیال ذہن میں آئے اسے وقت سے بہت پہلے بیان کردینے کا عادی ہوں۔ یہ سمجھ ہی نہیں پایا کہ ان دنوں مارکیٹنگ کا زمانہ ہے۔← مزید پڑھیے
میری محترم دوست اور عوام میں بے پناہ مقبول مہر بخاری سے کیمرے کے روبرو گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی بالآخر پھٹ پڑے۔ وفورجذبات میں “نیپیوں ” اور “پشاور” کا تذکر ہ بھی کردیا۔ ان کے دئے انٹرویو کے← مزید پڑھیے
ہماراآئین تحریری طورپر مرتب ہوا ہے۔ غیر تحریری آئین کے مقابلے میں سیاسیات کے عالم اس نوع کے آئین کو بہتر گردانتے ہیں۔ دلیل یہ دی جاتی ہے کہ تحریری صورت میں لکھے آئین کی بدولت کسی ریاست کے شہری← مزید پڑھیے
ایک مشہور لطیفہ میں بیان ہوا دیہاتی مصر رہتا ہے کہ شہر میں سجایا میلہ در حقیقت اس کا ” رومال چرانے”کی سازش تھی۔ مذکورہ لطیفہ کے برعکس وطن عزیز میں ان دنوں وزیر اعظم عمران خان صاحب کے خلاف← مزید پڑھیے
دو روز قبل وطن عزیز میں قوت واختیار کے حقیقی منابع تک مؤثر رسائی کی بدولت مشہور ہوئے ایک ٹی وی اینکر نے سوشل میڈیا پر تازہ ترین سیاسی صورتحال کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دو منٹ← مزید پڑھیے
عام پاکستانیوں کی اکثریت کی طرح میری بھی ذاتی آمدنی گزشتہ تین برسوں سے محدود سے محدود تر ہورہی ہے۔ اسے نگاہ میں رکھتے ہوئے وزیر اعظم صاحب کے پیر کی شام ہوئے قوم سے خطاب نے مجھے یقینا تسلی← مزید پڑھیے
پی ایس ایل کے لئے “لاہور قلندر” نامی ٹیم کا قیام عمل میں لانے والے فواد اور عاطف رانا میرے دوست نہیں بلکہ چھوٹے بھائیوں جیسے ہیں۔ ان کی خواہش تھی کہ جماندرو لہوریا ہوتے ہوئے میں بھی ان کی← مزید پڑھیے
رحمن ملک صاحب سے عرصہ ہوا سرسری ملاقات بھی نہیں ہوئی تھی۔ وہ اگرچہ میرے ساتھ ہمیشہ بہت احترام اور پیار سے ملا کرتے۔ کئی بار ٹی وی انٹرویوز میں کھلے دل سے یہ اعتراف بھی کرتے رہے کہ 1990ء← مزید پڑھیے
کوئی پسند کرے یا نہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی جیت نے اس جماعت کے حامیوں کو بہت حوصلہ بخشا ہے۔ اسد عمر اور فواد چودھری جیسے وزراء نے نتائج مرتب ہونے کے دوران ہی← مزید پڑھیے
اتوار کی صبح اٹھا ہوں تو خبر ملی ہے کہ لتا منگیشکراس دنیا میں نہیں رہیں۔ سورج کی شعاعوں کے بغیر چڑھے دن اس خبر نے میرے دل میں کئی مہینوں سے جمع ہوئے ملال کو مزید گہرا کردیا۔ یہ← مزید پڑھیے
مجھے خبر نہیں کہ تاریخی اعتبار سے یہ دعویٰ درست ہے یا نہیں۔ 1970کی دہائی میں لیکن جوانی کی حدود میں داخل ہورہا تھا تو بارہ دروازوں والے لاہور میں یہ بات مشہور تھی کہ پنجابی کے معروف شاعر استاد← مزید پڑھیے
سیاست دان کا بنیادی وصف “من باتوں سے” موہ لینا ہے اور یوسف رضا گیلانی صاحب مذکورہ ہنر کے انتہائی تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ گزرے جمعہ کے دن وہ سینٹ کے اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ ان کی عدم موجودگی← مزید پڑھیے
عملی رپورٹنگ سے عرصہ ہوا ریٹائر ہوجانے کے باوجود محض سماجی تعلقات کی بدولت میں بخوبی جانتا ہوں کہ یوسف رضا گیلانی کو طویل گوشہ نشینی سے نکال کر اسلام آباد کے لئے مختص سینٹ کی ایک نشست سے منتخب← مزید پڑھیے
پیر کی صبح جو کالم چھپا اس کے ذریعے تحریک انصاف کے مراد سعید صاحب جیسے جواں سال اور پرجوش انقلابیوں کے دلوں میں کھولتے غصے کو بیان کرنے کی کوشش ہوئی تھی۔ اسے لکھتے ہوئے مجھے ہرگز اندازہ نہیں← مزید پڑھیے
عمران حکومت کے وزراء اور ان سے کہیں زیادہ ترجمانوں کی فوج ظفر موج بہت پریشان تھے کہ میڈیا میں “مہنگائی-مہنگائی” کی دہائی کیوں مچائی جارہی ہے۔ انہیں میسر اعدادوشمار تو یہ بتارہے تھے کہ اب کے برس کئی نقدآور← مزید پڑھیے
پاکستان میں اس وقت میری دانست میں سب سے غور طلب یہ حقیقت ہے کہ آئی ایم ایف سے فقط ایک ارب ڈالر کی قسط حاصل کرنے کے لئے ہماری حکومت کو 377ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانا پڑے ہیں۔← مزید پڑھیے
گزشتہ دو دنوں سے کئی دوست اور شناسا دیانت دارانہ حیرت سے استفسار کئے جارہے ہیں کہ عمران حکومت نے جمعرات کے دن قومی اسمبلی کی ایک ہی نشست سے منی بجٹ کے علاوہ دیگر پندرہ قوانین بھی کیسے منظور← مزید پڑھیے