محمد داؤد خان کی تحاریر

وہ اکیلے گیت کی طرح گونج رہی ہے ۔۔ محمد خان داؤد

ٹھٹہ اور ملیر کے بھوتاروں کو یہ اندازہ ہی نہیں تھا کہ جب وہ ایک مظلوم کو اپنے ڈیرے پر بُلا کر بے تحاشا  تشدد کر کے قتل کر دیں گے، تو سندھ ایسے کروٹ لے کر جاگ جائیگا، سندھ←  مزید پڑھیے

ڈاکٹر مہرنگ بلوچ!سندھ کا اجرک قبول کیجیئے ۔۔ محمد خان داؤد

ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کو دیکھ کر مجھے سچل سرمست کا یہ مقولہ یاد آجاتا ہے جس میں سچل سرمست کا فقیر نمانو سچل سے عرض کرتا ہے “سائیں کیسی گز ر رہی ہے؟” تو سچل نمانو فقیر کے چہرے کو←  مزید پڑھیے

نہ پوچھ نسخہء مرہم جراحتِ دل کا ۔۔ محمد خان داؤد

جب وہ اپنے بیمار دل کو لیےہسپتال  پہنچا تھا، جب اتنی جراحی ضروری ہو ئی تھی کہ وہ بیمار جس کے ساتھ مسکراتے لبوں واپس آیا تھا۔ وہ زندہ تھا۔اور زندہ جسم میں زندہ دل دھڑک رہا تھا۔اسے موت نے←  مزید پڑھیے

گلابی رُخساروں پر گیلے پن کو رہنے دو – محمد خان داؤد

سیکس سے پہلے سب کچھ ہے،سیکس کے بعد کچھ نہیں! مجھے اس سے بے حد پیار ہے، اتنا پیا رکہ نہ جتایا جائے، نہ بتایا جائے۔اتنا پیار کہ اب وہ پیار کی حدود سے نکل کر دیوانے پن کی دہلیزکو←  مزید پڑھیے

کیا کافر مائیں صرف تین دن ماتم کریں ؟۔۔۔محمد داؤد خان

دوستو وسکی کی یہ بات کتنی اچھی ہے کہ “خدا تو نہیں ہے۔پر خدا کو ہونا چاہیے تھا”۔۔ خدا کو اور کہیں بھی نہیں تو کم از کم اس بستی میں تو ضرور ہونا چاہیے تھا جو کافروں کی بستی←  مزید پڑھیے