ایم بلال ایم
ایم بلال ایم ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اردو بلاگنگ کی بنیاد رکھی۔ آپ بیک وقت اک آئی ٹی ماہر، فوٹوگرافر، سیاح، کاروباری، کاشتکار، بلاگر اور ویب ماسٹر ہیں۔ آپ کا بنایا ہوا اردو سافٹ وئیر(پاک اردو انسٹالر) اک تحفہ ثابت ہوا۔ مکالمہ کی موجودہ سائیٹ بھی بلال نے بنائی ہے۔
www.mBILALm.com
کئی سال پہلے ہم دوست احباب علامہ اقبال کا آبائی گھر دیکھنے سیالکوٹ جا رہے تھے۔ دریائے چناب کا آدھے سے زیادہ پُل عبور کر چکے تو آگے ٹریفک جام تھی۔ حالات کا جائزہ لینے کے لئے گاڑی سے اترا۔← مزید پڑھیے
محبت کے ساتھ، خلوص کے ساتھ، جناب فلاں صاحب کے لئے، ٹھپ دستخط۔۔۔ کچھ یوں مجھ جیسے عام قارئین کے لئے اکثر بڑے لکھاری اپنی کتاب دستخط کرتے ہیں۔ ویسے اس میں کوئی مضائقے والی بات بھی نہیں۔ کیونکہ کتاب← مزید پڑھیے
حرارت زندگی ہے مگر حرارت کی بے احتیاطی موت ہے۔ بے شک ہم سیانے نہ سہی، مگر سیانوں کے پاس بیٹھتے رہتے ہیں۔ مگر ہوتا کیا ہے کہ جب سیانے احتیاطی تدابیر بتائیں تو عموماً لوگ ایک کان سے سن← مزید پڑھیے
ہمارے گلگت بلتستان کے سفر 2019ء پر بنی ویڈیو سیریز کا پہلا حصہ شائع ہو چکا ہے۔ اس ویڈیو لاگ(ولاگ) کی پہلی قسط میں شامل ہے، ہمارا وادی استور کا سفر، استور میں ہماری لڑائی، یاروں کی دل لگیاں، راما← مزید پڑھیے
دوست احباب بار بار مشورہ دیتے رہے مگر ازلی سستی آڑے آتی رہی۔ آخرکار وقت کا تقاضا ایسا ہوا بلکہ سچ پوچھیں تو ”یہ عشق نچاوے ہے… زنجیریں پہناوے ہے“۔۔۔ اور پھر حالیہ سفر پر حال یہ تھا کہ حسبِ← مزید پڑھیے
ایک تھے مشہورِ زمانہ سیاح ابنِ بطوطہ صاحب اور ایک تھے ہندوستانی سیاح جناب یوسف خان کمبل پوش۔ وہی کمبل پوش جنہوں نے 1837-38ء میں کئی ممالک کا سفر کرنے کے بعد اردو کا سب سے پہلا سفرنامہ”تاریخِ یوسفی المعروف← مزید پڑھیے
ہم دیہاتی کچھ دن پہلے پنجاب کے سونے (گندم) کی گہائی(Threshing) میں مصروف تھے، اتفاق سے اسی وقت شہر لاہور سے ہمارے دوست رانا صاحب کا فون آیا۔ جناب کو معلوم ہوا کہ گہائی ہو رہی ہے تو فوراً بولے← مزید پڑھیے
سیروسیاحت سے واپسی پر بعض اوقات امی جان کو کچھ کچھ احوال سناتا۔ تصاویر دکھاتا۔ نئے بننے والے دوست اور اپنے ہمسفروں کے متعلق بتاتا۔ میرے بلاگر، لکھاری، فوٹوگرافر یا سوشل میڈیا کے قریبی دوست ہوں یا میرے ساتھ سفر← مزید پڑھیے
یہ اس زمانے کی بات ہے کہ جب نیا نیا ڈی ایس ایل آر(DSLR) کیمرہ خریدا تھا۔ انہی دنوں بلوچستان یاترا کے لئے نکلا۔ ژوب(بلوچستان) میں جس جگہ ٹھہرے، وہاں سے شہر کا زبردست نظارہ دیکھنے کو ملا۔ پھر شام← مزید پڑھیے
بھلے زمانوں کی بات ہے کہ ایک پاکستانی الیکٹریکل انجینئر مدینہ منورہ گیا۔ وہیں روزگار سے وابستہ ہوا اور زندگی کے چالیس سال حرم مدنی کی خدمت میں گزار دیئے۔ اس دوران پائی پائی جمع کر کے پاکستان کے شہر← مزید پڑھیے
ایسے ملتے جلتے واقعات تو کئی ہیں، فی الحال ایک واقعہ مختصراً سناتا ہوں۔ ڈیڑھ دو سال پہلے کی بات ہے کہ سیروسیاحت کے دوران ایک صاحب سے ملاقات ہوئی۔ گفتگو ہوتی رہی اور جب رخصت ہونے کا وقت آیا← مزید پڑھیے