عورت کی کوکھ سے نکلے
حوروں کے پستان ناپتے مولوی
بدکردار حاکموں کو نیکی کی سند بانٹتے مولوی
ہمارے لباس سے ہمارے کردار جانچتے مولوی
درباری مولوی، پیشہ ور مولوی
جن کی زبان ہلتی نہیں
بھوک سے بلکتےانسان دیکھ کر
جن کی سوچ جاگتی نہیں
زندانوں میں بے گناہ جسم دیکھ کر
جن کو نظر آتے نہیں
ننھی بچیوں کے جسموں کونو چتے بھیڑئے
جن کی زبان چپ ہے دیکھ کر
معصوم بچوں کے جسوں کو چیرتے درندے
مگر ہم بے پردہ عورتیں
خدا کاعذاب ہیں
ہم جینز پہن کر کام کرتی مزدور عورتیں
وبا کا سبب ہیں
مصروف خدا جانے کب پڑھے گا افکار علوی کا پیغام
“پروردگار اپنےخلیفے کو رسی ڈال”
Facebook Comments
بہت عمدہ