دو قومی انصاف۔۔۔ عاصم سعید

ذیل میں دو ایسے مقدمات کا موازنہ پیش خدمت ہے جن کے فیصلے حال ہی میں آئے ہیں اور دونوں میں الزامات  کی نوعیت ایک سی ہے۔

پہلے ذکر اُس مقدمے کا جس میں پاک فوج کے  ایک بریگیڈیئر کو پھانسی، جبکہ ایک جرنیل کو عُمر قید با مشقت کی سزا دی  گئی ہے؛ ان دونوں پر سنگین غداری کے الزامات تھے اور اُنہیں فوجی عدالتوں کے ذریعے سزائیں دی گئی ہیں جِن میں شفاف اور منصفانہ کاروائی کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں اور اُن کی سزا کو صدر پاکستان رحم کی اپیل کے ذریعے بھی معاف نہیں کر سکتا ۔ اور فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی مہیا کردہ معلومات کے علاوہ آپ کے پاس کوئی اور ذریعہ نہیں جس سے آپ کوئی اور جانکاری حاصل ہو سکتی ہو۔

اور اب بات دوسرے مقدمے کی جس میں الزام وہی کہ ریاست پاکستان سے سنگین غداری؛ اور اس مقدمے میں کئی سال چلنے والی کاروائی کے بعد میں سنگین غداری ثابت ہونے پر سابق اور اشتہاری جرنیل کو شفاف اور منصفانہ کاروائی کے بعد پھانسی کی سزا سُنائی گئی ہے،  جس پر صدر پاکستان سے رحم کی اپیل بھی کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ وہی مقدمہ ہے جس کی پیشی پر جاتے ہوئے ملزم کو سینے میں شدید درد ہونے کے بعد ایک فوجی ہسپتال اور پھر بیرون ملک منتقل کر دیا گیا، جس کے بعد وہ ایک ویڈیو میں رقص کرتے ہوئے بھی دکھائی دئیے ہیں جبکہ لندن میں ایک لیکچر بھی دے چُکے ہیں

مختصر سے تعارف کے بعد اب اِن دونوں مقدمات کا ہلکا سے جائزہ لیتے ہیں

دونوں مقدمات میں الزام مُلک سے غداری کا ہی تھا-

فوجی عدالت کے فیصلے پر تو عمل بھی ہو چکا اور ایک مجرم تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے اور دُوسرا کہاں اور کیا سزا پا رہا ہے اس بارے کوئی خبر نہیں اور نہ ہی افواجِ پاکستان کے  شعبہ تعلقاتِ عامہ  نے بتایا ہے کہ اس فیصلے سے افواج پاکستان میں کوئی غم و غصہ پایا جاتا ہے یا اس سے اُن کے مورال میں کوئی کمی بیشی واقع ہوئی ہے یا کہ نہیں۔

اس کے برعکس  دوسرے فیصلے پر مذکورہ ادارے کا رد عمل فورا آگیا  کہ اس فیصلے کی وجہ سےافواج پاکستان میں شدید  غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اس سے اُن کا مورال ڈاون ہو ا ہے۔ حالانکہ ابھی فیصلے پر عمل ہونے میں بہت وقت لگے گا۔

فرق کیا ہے؟

میری نا چیز دانست ، کم فہمی اور حقیر سی رائے  میں دونوں فیصلوں میں فرق صرف ایک ہے اور وہ یہ کہ فیصلہ کرنے والے ججز کا تعلق کس عدالت سے تھا اور اُن کی قومیت کیا تھی ؟

کیا وہ فوجی عدالت کے فوجی جج صاحبان تھے یا کہ کمی کمین سویلین قوم سے تعلق رکھنے والی کمی کمین سویلین عدالت کے جج صاحبان شودروں سے بھی نچلی ذات کے سویلین تھے؟

اِس کے علاوہ کوئی اور فرق ہو تو آگاہ کیجئے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

کچھ عرصہ قبل میں نے  جدید دو قومی نظریہ  کے بارے میں لکھا تھا کہ  سویلین اور حساس اداروں کے اہلکار دو الگ الگ قومیں ہیں اور اُن دونوں کا ایک ساتھ رہنا نا مکمن ہوتا جا رہا ہے؛ سویلین دھماکے میں بھی مر جائے تو ہلاک اور حساس ادارے کا اہلکار تیز رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک حادثے میں بھی مارا جائے تو شہید اور ریاستی جنازے کا مستحق ہے؛ مندرجہ بالا موازنہ کے بعد  آپ بتایئے کہ ایسا کہنا یا سوچنا درست ہے یا کہ غلط۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply