خبروں کے مطابق بلوچستان میں “نامعلوم افراد” نے چار ہزارہ شیعہ خواتین کو بس نے نکال کر قتل کر دیا۔ مذکورہ خواتین اپنے گھر واقع ہزارہ ٹاون لوٹ رہی تھیں جب انھیں شناخت کر کے قتل کیا گیا اور مزید کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ہزارہ شیعہ کمیونٹی اپنی مخصوص جسمانی ساخت کی وجہ سے باآسانی شناخت ہو جاتی ہے اور انکے باقاعدہ قتل کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ ایام عزاداری میں جب سیکیورٹی ہائی الرٹ پہ ہے، مسلکی نفرت پر مبنی ایک ایسی کاروائی سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوال ہے۔ گو بلوچستان میں دہشت گردوں کی نرسریاں تو قابل شناخت ہیں مگر قاتل ہمیشہ نامعلوم رہتا ہے۔
شاید پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے فرار ہوتے ہوں گے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں