پاک بھارت کے سیاسی بازی گر

پاک بھارت تعلقات میں کبھی نرمی تو کبھی گرمی کا جو ماحول دکھائی دیتا ہے یہ سب سیاسی بازی گری ہو رہی ہے، پاک بھارت سے وابستہ حکمران جنہوں نے مسئلہ کشمیر کو ایک ایسا کھلونا بنا رکھا ہے، کبھی اس کھلونے کو بال سمجھ کر کھیلا جا رہا ہے اور کبھی ہاتھوں میں اسے اضافی شے سمجھ کر، مطلب یہ ہے کہ حکومتی سطح پر سنجیدگی کہیں نہیں پائی جاتی، ووٹ بنک کے لیے مقبوضہ کشمیر کا نام لیا جارہا ہے۔ بھارت کے مرکزی حکمران یا تو بابری مسجد کا سہارا لےکر ووٹ حاصل کرتے ہیں یا کشمیر کا نام لے کر، پاکستان کے سیاست دان بھی برابر اسی راستے پر گامزن ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے لوگ ہر دو روز بعد دو دو، چار چار شہید ہو رہے ہیں، کشمیریو ں سے بصارت چھینی جا رہی ہے،ماؤں بہنوں کی عزتیں خطرے میں ہیں اور انسانیت سے عاری دو طرفہ حکمران سیاسی کھیل میں مست ہیں۔ شکوہ ان سے نہیں جو ہمارے اپنے نہیں، شکوہ وشکایت ان سے ہے جو ہمارے اپنے مسلم بھائی ہیں۔ پاکستان میں موجود اکثر حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے ہی یہ مسئلہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔اے کاش مسلمانیت کا جذبہ ان میں پیدا ہو جائے، انہیں وہ غیرت عطا ہو جائے جس میں محمد بن قاسم نظر آئے!

Facebook Comments

ابراہیم جمال بٹ
مقبوضہ جموں وکشمیر سے ایک درد بھری پکار۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply