کل اسی لمحے تم ایک المناک حادثے کا شکار ہو کر ہم سے بہت دور چلے گئے۔۔
اور آج تمہارے بابا نے اپنے ہاتھوں اپنے راج دلارے کی پیشانی پر بوسہ دے کر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے الوداع کہہ دیا ۔
کل سے ایک عالم سوگوار ہر آنکھ اشکبار اور دامن صبر تار تار ہے پورا پاکستان ہی کیا تمہارے درد کو تو سات سمندر پار بسنے والے ہر پاکستانی نے محسوس کیا ۔
تمہارے سفر آخرت میں ایک عالم امڈ آیا تا حد نگاہ لوگ ہی لوگ تھے آصف علی زرداری بلاول زرداری خورشید شاہ گورنر پنجاب چودھری سرور شیخ رشید یوسف رضا گیلانی راجہ پرویز اشرف سمیت تمام جماعتوں کی مرکزی قیادت میڈیا کے بڑے نام سب موجود تھے
اور تو اور آرمی چیف نے تمہارے لئے پھول بھجوا دیے ۔۔
شاعر ادیب قلم کار آنسوؤں سے لبریز لفظوں سے تمہارے لئے نوحہ کناں ہیں ۔
تم جیسے کڑیل جوان کی اس طرح ناگہانی موت تو ویسے ہی قیامت سے کم نہیں ہوتی اور آئے روز نجانے کتنے جوان جان کی بازی ہار جاتے ہیں ۔
لیکن تمہارا سفر آخرت اتنا شاندار کیوں تھا کیوں ملا تمہیں وی آئی پی پروٹوکول ۔۔۔
صرف اس لئے کہ تم ایک بڑے باپ کے فرزند تھے ۔
تمہارے بابا وزیر رہ چکے ہیں بڑے مقبول لیڈر ہیں لوگ انہیں پسند کرتے ہیں ۔
نہیں اسامہ ۔۔۔وزیروں مشیروں کے بچوں کے جنازے ہم نے دیکھے ہیں ۔ہر کسی کو یہ مرتبہ نصیب نہیں ہوتا ۔
یہ صرف تمہارے بابا کی ورتن یا تمہارے سیاسی خانوادے کے طفیل نہیں تھا ۔
رمضان کی متبرک گھڑیوں میں آہوں سسکیوں کے ساتھ جس شان سے تم اپنے ابدی گھر کو روانہ ہوئے ہو یہ تو تمہارا مقدر تھا جنازے میں شریک جم غفیر کی گواہی تمہارا نصیبا تھا ۔
الوداع بچے۔۔
اللہ تمہارے والدین کو یہ پہاڑ جیسا صدمہ جھیلنے کی ہمت سے نوازے۔
آمین۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں