وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحقیقات بند

اسلام آباد: نیب نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحقیقات بند کر دی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات 8 ماہ قبل مکمل کرنے کے بعد مذکورہ فائل خیبرپختونخوا نیب سے ہیڈ کوارٹر بھجوائی گئی تھی۔

خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر بطور پارٹی چئیرمین استعمال کرنے سے متعلق کیس کی فائل میں وزیراعظم عمران خان سے طلب کیا گیا تحریری جواب بھی شامل نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نیب پشاور میں پیشی کے دوران پوچھے گئے سوالات کے جوابات کو ہی وزیراعظم عمران خان کا جواب تصور کیا گیا ہے۔ 8 ماہ سے مذکورہ فائل کو نیب کی کسی بھی ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں زیرِ غور لایا گیا نہ ہی نیب خیبرپختونخوا کو مزید کسی کاروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے 2 فروری کو عمران خان کی جانب سے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا نوٹس لیا تھا۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کے حساب سے 74 گھنٹوں کے 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کیے۔

اس حوالے سے  مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر سے سوال کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی ان لوگوں کے خلاف کیا پالیسی ہوگی جن کے خلاف نیب میں کیسز چل رہے ہیں۔ جس کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جہاں تک بات کیسز اور تحقیقات کی ہے تو وہ تو معاملہ دیکھا جارہا ہوتا ہے۔ بابر اعوان کے خلاف ریفرنس فائل کیا گیا تو انہوں نے خود استعفیٰ دے دیا۔ میرے خیال سے ان کا یہ اقدام بہت اچھا ہے۔کیونکہ اگر بابر اعوان بے گناہ ثابت ہوتے ہیں تو پھر وہ اپنا منصب دوبارہ سنبھال لیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

جس کے بعد سلیم صافی نے سوال کیا کہ اگر ہیلی کاپٹر کیس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف معاملہ ریفرنس تک چلا گیا تو کیا عمران خان بھی وزارت عظمی کے منصب سے الگ ہو جائیں گے؟ جس کا جواب دیتے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہر شخص کا احتساب قانون کے مطابق ہوگا۔ اگر اس حکومت کے ایک وزیر ریفرنس دائر ہونے پر مستعفیٰ ہو سکتے ہیں تو بات اگر عمران خان تک جائے تو وہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply