اسلام آباد:سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 5سال کیلئے نااہل قرار دے دیا۔
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے سابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سنایا، جسے 11 جولائی کو محفوظ کیا گیا تھا۔
طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی اور 5سال کیلئے نا اہل قرار دیا گیا جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت عظمیٰ کی جانب سے ن لیگی رہنماء طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماءطلال چوہدری کی رواں برس جنوری 2018 کی تقاریرمیں عدلیہ مخالف تقاریر پرنوٹس لیا تھا۔
طلال چوہدری نے جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کیخلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔
بعدازاں سابق وزیرمملکت برائے داخلہ کو یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا،جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کا فیصلہ 11 جولائی کو محفوظ کیا تھا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں