“ارضی پیوستگی اور اقبال کا نظریہ قومیت” کے عنوان سے ایک مقالہ پڑھنے کو نصیب ہوا .. حیرت ہے ارضی پیوستگی ( ارتھ روٹڈنیس) کو مقالہ نگار عربی لفظ “خسف” کا مترادف مان رہے ہیں جب کہ یہ دونوں لفظ مختلف صفات اور مختلف قبیلوں کے لفظ ہیں. ارضی پیوستگی ایک مثبت مفہوم اور کسی درجے یا کسی حد تک مرغوب انسانی بودوباش کا خاصہ ہے جب کہ خسف عربی میں بطور عتاب و عذاب کے منفی معانی کے ساتھ خاص ہے.
چنانچہ معجم الرائد میں خ س ف کے ذیل میں مذکور ہے
الانخفاض و الانہیار فی الارض
و خسف القمر
چاند کا بے نور ہوجانا.
قرآنی اسلوب بھی خ س ف کے مادے کو منفی معنوں میں دکھاتا ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی حدیث مبارکہ ہے
“من ترک الجہاد البسہ اللہ الذلہ و سیم الخسف ”
اسی طرح خسف آنکھ پھوٹنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے.
ان دو الگ زبانوں کے لفظوں کو اس تفاوت کے ساتھ تفاؤلا بھی مترادف کی حیثیت سے برتنا روا معلوم نہیں ہوتا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں