توہین آمیز پیجز، ذرا سوچیے گا

توہین آمیز مواد رکھنے والے پیجز بلاک کیے جائیں اور ان کے مالکان کو عدالت کے ذریعے قرار واقعی سزا بھی دی جائے یہ ہمارا مطالبہ ہے اور ہر مسلمان کے دل کی آواز بھی۔۔ ہم پوری دیانتداری سے سمجھتے ہیں کہ اس تناظر میں لبرل، سیکولر، سوشلسٹ، ترقی پسند، قدامت پسند، مذہبی یا غیر مذہبی الغرض ہر طبقہ فکر کے مسلمان یکساں جذبات رکھتے ہیں لیکن بظاہر محسوس یہ ہو رہا ہے مقتدر حلقوں کا مطمح نظر پیجز بلاک کرنا نہیں بلکہ پس پردہ کہانی کچھ اور ہے۔۔
ہمارا خیال ہے کہ (جو سراسر غلط بھی ہو سکتا ہے) لاپتہ کرنے سے معاملات قابو میں نہیں آ سکے اور دہشتگردی کے عفریت نے بھی مذہبی قوتوں کو بیک فٹ پر دھکیل دیا ہے اس لئے “مہاراج” نے ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی آڑ میں ایک اور غیر سرکاری قوت بنانے کی ٹھانی ہے جس کا مقصد “نئے جوان” بھرتی کرنے کے ساتھ ساتھ “غیر منظم میڈیا” المعروف بہ سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کرنا ہے۔۔
آپ یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ وقاص خان کا دماغ خراب ہے جو اس دو جمع دو برابر چار مسئلے میں بھی اتنی دور کی کوڑی لایا ہے مگر ایسا سوچنے اور کہنے سے پہلے یہ ضرور سوچیے گا کہ عدالت کا جج اور وزیر داخلہ دھمکیاں کسے دے رہے ہیں۔؟؟ کیا داخلہ امور کی وزارت اور اعلی عدالت کے جج کا کام پبلک ہائپ پیدا کرنا ہوتا ہے یا فیصلہ کر کے اسے لاگو کرنا۔؟؟
جس بھینسے کو ملک کے یہ دو بڑے ادارے دھمکا رہے ہیں کیا وہ ان کی دھمکیوں سے ڈر کر اپنا بوریا بستر لپیٹ دے گا۔؟ ہرگز نہیں۔۔ اور یہ بات خود معزز جج اور معزز وزیر داخلہ دونوں بخوبی جانتے ہیں۔۔ یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب جانتے ہیں تو پی ٹی اے کے ذریعے بھینسا اور اس جیسے دیگر پیجز بند کرنے کے بجائے بار بار سوشل میڈیا بند کرنے کی دھمکیاں کیوں دے رہے ہیں۔؟؟
اگر ایک دو پیجز بند کرنا مشکل ہے تو پورا سوشل میڈیا بند کرنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہے۔۔ پھر ان پیجز سے تو انہیں بند کرنے کی درخواست کی جاتی ہے جبکہ سوشل میڈیا کو بند کرنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔۔ ایسا کیوں۔؟؟
کہیں ایسا تو نہیں کہ بھینسا وغیرہ کو بنیاد بنا کر سوشل میڈیا کی آزادی چھیننے کا پلان بنایا جا رہا ہو اور ہم اسے دین کی خدمت کے جذبے سے کامیاب کرنے میں معاون و مددگار بن رہے ہوں۔؟؟
ذرا سوچیے گا۔۔

Facebook Comments

وقاص خان
آپ ہی کے جیسا ایک "بلڈی سویلین"

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply