ٹرینوں میں ہراسگی کے واقعات/فرزانہ افضل

برطانیہ سمیت دنیا کے بہت سے خصوصاً مغربی ممالک میں روز مرہ کی آمد و رفت کے لیے ٹرین کا استعمال معمول کی بات ہے۔ بالغ افراد کے ساتھ ساتھ نوجوان بچے بچیاں بھی تعلیمی اداروں اور کام پر جانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ٹرین میں سفر کرتے ہیں۔ ٹرینوں میں ہراسگی کے اکثر واقعات سامنے آتے ہیں۔ سکائی  نیوز نے ٹرین میں ہراسگی کا شکار ہونے والی ایک 22 سالہ نوجوان خاتون کے بارے میں رپورٹ نشر کی ہے۔ اس خاتون جس کا فرضی نام جین ہے ، کیونکہ اس نے اپنا اصل نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا تھا، نے انٹرویو میں بتایا کہ واقعہ اس کے ساتھ تب پیش آیا جب وہ کیمبرج سے لندن ٹرین میں سفر کر رہی تھی ،سفر کے دوران اس کے ساتھ بیٹھا مسافر سونے کی اداکاری کر کے اس کی ٹانگ پر جان بوجھ کر ہاتھ رکھ رہا تھا۔ جین نے کہا کہ اس شخص کا ہاتھ سرکتے ہوئے اس کے ٹانگ کے اوپری حصّے تک چلا گیا اور نامناسب طریقے سے چھونے لگا، اس نے فوری طور پر اپنی  سہیلیوں کو گروپ چیٹ میں آگاہ کیا۔ ان سب نے مشورہ دیا کہ اس آدمی کو ڈانٹو اور منع کرو اور اس کے ہاتھ پر تھپڑ مار کر جھٹک دو۔ جین نے بتایا کہ وہ چھ فٹ لمبا آدمی تھا اور وہ اس سچویشن سے بہت خوفزدہ ہو گئی اور ڈر کے مارے بول نہیں پائی، جب کہ یہ سلسلہ پورے 15 منٹ تک جاری رہا مگر اس نے ہمت کر کے خاموشی سے اس منظر کی ویڈیو بنا لی اور برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کو اسی وقت اطلاع کی اور ساتھ ہی ٹرین کی دوسری بوگی میں چلی گئی۔ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کا فوری جواب آ گیا۔ کینزنگٹن کے اسٹیشن پر پولیس افسران آ گئے، دوسرے مسافروں کی مدد سے بھی اس شخص کا حلیہ شناخت کر لیا گیا اور اسے موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نے ارتکاب جرم کر لیا اور اسے چار سال قید کی سزا ہوئی۔

برطانیہ میں ٹرین آپریٹرز اور حکام ہراسگی کے معاملات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں تاکہ وہ مسافروں کو محفوظ ماحول فراہم کر سکیں، بہت سی ٹرین کمپنیوں کے پاس ہراسگی سے نمٹنے اور روکنے کے لیے اقدامات موجود ہیں، جن میں سکیورٹی عملہ، اہلکاروں کی موجودگی، سی سی ٹی وی کی نگرانی اور مسافروں کی مدد کے لیے رپورٹنگ کے طریقہ کار شامل ہیں۔ مسافروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ ان واقعات کی رپورٹس عملے ، حکام اور برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کو کریں۔ ایسے واقعات کی جتنی زیادہ ممکن ہو سکے تفصیلات کا ریکارڈ بنائیں مثلاً واقعے کا وقت، جگہ ، دورانیہ ، ملزم کا حلیہ تمام معلومات شامل ہوں۔ گزشتہ برس کے آخر پر آنے والے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں ایک تہائی خواتین ٹرینوں میں ہراسگی کا شکار ہوتی ہیں۔ 51 فیصد نے کہا کہ دوسرے مسافروں نے ان کی مدد کی، جبکہ پانچ میں سے ایک نے رپورٹ درج کروائی۔

اس کے علاوہ مسافروں کو چاہیے سفر کے دوران اپنے ذاتی تحفظ کا خیال رکھیں، مثلاً روشن مقامات پر بیٹھیں۔ اگر ممکن ہو تو اکیلے سفر کرنے کی بجائے کسی دوست یا دوستوں کے گروپ کے ہمراہ سفر کریں۔ اور ٹرین میں نصب ایمرجنسی رابطے کے پوائنٹس سے بھی واقف ہوں۔ مجموعی طور پر ٹرینوں میں ہراسگی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے ٹرین آپریٹرز کے فعال اقدامات ، موثر رپورٹنگ اور رسپانس سسٹم اور اس مسئلے کے بارے میں عوام میں آگہی اور معلومات کا ہونا لازمی ہے اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے کو ٹرین میں ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا ہے تو یہ ضروری ہے کہ آپ مدد حاصل کریں اور واقعہ کی رپورٹ کریں۔
جنسی ہراسگی کی رپورٹ کے لیے مندرجہ سے اقدامات کریں۔
(1) ۔ نمبر 61016 پر ٹیکسٹ کریں
(2) ریلوے گارڈین ایپ ڈاؤن لوڈ کریں
(3) اس نمبر پر کال کریں. 40 50 40 0800
(4) آن لائن رپورٹ کریں خواہ وہ جنسی زیادتی، ریپ یا کسی بھی جگہ پر جنسی ہراسگی کا واقعہ ہو۔
ٹرین میں ہراسگی کے واقعات کو فوری طور پر برٹش ٹرانسپورٹ پولیس ( بی ٹی پی ) کو رپورٹ کریں

اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل پال فرنل نے اس بات پر زور دیا کہ ہراسگی کی روک تھام کیمپین کی  کامیابی کے لیے فوری رپورٹنگ اور عوام کا تعاون نہایت ضروری ہے۔ ہم اس سلسلے میں پوری جانفشانی سے کام کر رہے ہیں کہ زیادتی کے واقعات کی پوری چھان بین ہو ۔ ملزمان کو کٹہرے تک لایا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یاد رکھیے اگر آج آپ یا آپ کا کوئی  جاننے والا زیادتی کا شکار ہوئے ہیں تو اسی ملزم نے آپ سے قبل کتنے لوگوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہوگا، اور اگر آپ رپورٹ نہیں کریں گے خاموشی اختیار کر لیں گے تو آپ کے بعد کتنے اور معصوم افراد کی زندگیوں سے کھیلے گا۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply