• صفحہ اول
  • /
  • ادب نامہ
  • /
  • “عہد ادیب”:نئے اور پرانے ادیبوں کی تحریروں سے مزیّن بہترین کتاب/ ڈاکٹر رحمت عزیز چترالی

“عہد ادیب”:نئے اور پرانے ادیبوں کی تحریروں سے مزیّن بہترین کتاب/ ڈاکٹر رحمت عزیز چترالی

پہچان پاکستان گروپ کی طرف سے حال ہی میں شائع شدہ ادبی شاہکار “عہد ادیب” جسے زکیر احمد بھٹی اور آمنہ منظور نے مرتب کیا ہے، نئے اور پرانے قلم کاروں کی متنوع موضوعات پر مبنی تحریروں کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب اردو ادب کے منظر نامے میں ایک قابل ستائش اضافہ ہے۔ “مہر گرافکس اور پبلشرز” کے تعاون و اشتراک سے روزنامہ پہچان پاکستان میڈیا گروپ نے کتاب کو خوبصورت گیٹ اپ کے ساتھ شائع کیا ہے یہ کتاب 208 صفحات پر مشتمل ہے۔
کتاب کا پیش لفظ آمنہ منظور نے تحریر کیا ہے اور پیش گفتار میں اس کتاب کو منظر عام پر لانے کے پیچھے اصل مقاصد پر روشنی ڈالی ہے، یہ کتاب ان بے شمار نئے اور پرانے قلم کاروں کی متنوع کہانیوں پر مبنی ہے جو روزنامہ پہچان پاکستان میں کالمز بھی لکھتے ہیں۔
زکیر احمد بھٹی کا پس ورق کے لیے لکھا گیا فلیپ “عہد ادیب” کے پیچھے کی تحریک کی ایک جھلک فراہم کرتا ہے۔ جیسا کہ قاری مضامین کا مطالعہ کرتا ہے تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ کتاب مرتب کرنے والوں نے مہارت کے ساتھ ایک ایسا مجموعہ بنایا ہے جو انسانی تجربے کی گہرائی اور تنوع کا آئینہ دار ہے۔ کتاب کا مرکزی موضوع زندگی کے لازوال پہلوؤں، محبت، اور خوشی کے بے شمار موضوعات پر مبنی مضامین پر مشتمل ہے۔
مختلف النوع مضامین کی شمولیت “عہد ادیب” کے لیے مرتبین کی طرف سے بہترین مضامین کے انتخاب کی پائیدار نوعیت کی عکاسی کرتا ہے۔ تالیف بہترین کہانیوں اور مضامین پر مشتمل ہے، “عہد ادیب” کا ہر صفحہ انسانی وجود کے ایک نئے پہلو کو ظاہر کرتا ہے۔
عہد ادیب نامی اس ادبی شاہکار کو عملی جامہ پہنانے کے لیے روزنامہ پہچان پاکستان میڈیا گروپ، مہر گرافکس اور پبلشرز کے درمیان باہمی تعاون و اشتراک داد کا مستحق ہے۔ تالیف نہ صرف کہانی سنانے کے فن کو سامنے لاتی ہے بلکہ ادبی دائرے میں تعاون کی طاقت کا ثبوت بھی دیتی ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ “عہد ادیب” کو منظر عام پر لانے کے لیے ذکیر احمد بھٹی اور آمنہ منظور کے لیے تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ کتاب محض کہانیوں اور مضامین کا مجموعہ ہی نہیں ہے بلکہ یہ انسانی روح اور متنوع داستانوں کا جشن بھی ہے جو ہمارے اجتماعی سفر کو تشکیل دیتے ہیں۔ “عہد ادیب” ان لوگوں کے لیے پڑھنا ضروری ہے جو دلچسپ اور کہانی پر مشتمل کتاب کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں۔

Facebook Comments

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی
*رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ''کافرستان''، اردو سفرنامہ ''ہندوکش سے ہمالیہ تک''، افسانہ ''تلاش'' خودنوشت سوانح عمری ''چترال کہانی''، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، ورلڈ ریکارڈ سرٹیفیکیٹس، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔ کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں، اس واٹس ایپ نمبر 03365114595 اور rachitrali@gmail.com پر ان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply