پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے تیار ہوں، لیکن وہ تیار نہیں ہے۔بانی پی ٹی آئی کا کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ میرے خلاف مقدمات بہت تیزی سے چل رہے ہیں،ایسا لگ رہا ہے کہ میچ فکس ہے۔ ڈونلڈ لو کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسد مجید اور سہیل محمود اہم گواہ ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کوئی نہیں روک سکتا، ہمارا نشان بدلا ہے ایمان نہیں۔ پاکستان کے اندر الیکشن کو ڈس کریڈٹ کر دیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات ہوں، ہم تو بات کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر ریڈ لائن ڈال دی ہے، ریڈ لائن کا حق صرف عوام کا ہے۔ مجھے بندھے ہوئے ہاتھوں سے صرف ایک جلسہ کرنے دیں ، وہ ملکی تاریخ کا بڑا جلسہ ہو گا۔ مجھے الیکشن سے پہلے صرف پریڈ گرائونڈ میں جلسے کرنے دیں ، ان کو سمجھ آ جائے گی۔
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین نے کہا کہ صاف شفاف الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان میں معیشت ڈوب جائے گی ۔ کل جو ہمارے کارکنوںکو گرفتار کیا گیا ، اس کی ذمہ داری چیف جسٹس پر عائد ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ کا سپریم ٹیسٹ ہے، فینڈمینٹل رائٹس کا تحفظ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے۔ امیدواروں کو پولیس نے اٹھا لیا اور سپریم کورٹ کہتی ہے کہ ثبوت دیں ۔ ہماری پارٹی کو اٹھنے نہیں دیا جارہا۔ سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن لے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 15، 16 اور 17 کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ اتنا کچھ ہونے کے باوجود ہمارے کارکن نکلے ہیں، اس پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اسٹیبلشمنٹ سےمذاکرات کیلئے تیار ہوں لیکن وہ تیار نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 25 جنوری 2024ء کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات سے متعلق ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں اقتدار کیلئے کسی سے مذاکرات نہیں کروں گا، لیکن صاف اور شفاف انتخابات کیلئےاس پر تیار ہوں۔ اڈیالہ جیل میں اپنے کیسز کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ایک مفرور کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔ یہ سب ایک ہیں ۔ پی ڈی ایم نے مل کر حکومت بنائی تھی تو ہم حکومت بنانے میں پیپلز پارٹی کا ساتھ کیوں دیں گے؟سیاسی اتحاد صرف ایم ڈبلیو ایم اور جے یو آئی شیرانی کے ساتھ ہو سکتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے دو مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ٹکٹوں کا اختیار میں نے پی ٹی آئی کی لوکل قیادت کو سونپا تھا۔ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کی تھی جس کی وجہ سے حمایت نہیں کی گئی۔ ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کی کوشش کی تھی ، اس سے 80 فیصد دھاندلی ختم ہو جانی تھی۔ نواز شریف نے ایمانداری سے آج تک کوئی کام نہیں کیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں