سب وا ہیں دریچے تو ہوا کیوں نہیں آتی ؟-عامر عثمان عادل

وطن عزیز میں لاتعداد آستانے ان گنت گدیاں اور بے شمار پیر خانے موجود ہیں،ان سے وابستہ مریدین ، عقیدت مندوں اور جان نثاروں کی تعداد لاکھوں میں ہو گی۔واللہ کیا روح پرور عالم ہوتا ہے جب بھی یہ پیران کرام کسی محفل میں قدم رنجہ فرماتے ہیں۔قدم بوسی ، ہاتھ چومنا فرط عقیدت سے بچھے چلے جانا۔ان مریدین کی اپنے اپنے مرشد خانے سے جذباتی وابستگی قابل تحسین ہے۔جو پیر صاحب کی ایک جنبش ابرو پہ جان تک وارنے کو تیار ہو جائیں۔دوسری جانب دعوت و تبلیغ سے وابستگان کی تعداد بھی لاکھوں سے تجاوز کرتی ہوئی۔

ذرا اپنے گردوپیش کا جائزہ لیجیے
معاشرے میں اس قدر بگاڑ کیوں ہے؟ اب تلک تو ایک انقلاب ہماری زندگیوں میں بپا ہو جاتا،کم تولنے والے،ناقص مال فروخت کرنے والے،ملاوٹ شدہ چیزیں بیچنے والے،ناجائز منافع ذخیرہ اندوزی سے کمائے مال سے جمعہ حرم شریف میں ادا کرنے والے،کون ہیں ؟
یتیموں کا حق کھانے والے
بہنوں کا حصہ غصب کرنے والے
خون کے رشتوں کے ساتھ صلہ رحمی کی بجائے قطع تعلق کرنے والے
کون ہیں ؟

شادی بیاہ اور دیگر رسومات پہ پیسے کی نمائش کرتے ہوئے
بارات پہ ڈالر یورو اور موبائل فون کی برسات کرنے والے
کون ہیں؟

ہر ظالم کا ساتھ دینے والے،اپنی طاقت اختیار اور دولت کے گھمنڈ میں مخلوق خدا کی زندگی اجیرن کر دینے والے
کون ہیں ؟

دفتروں میں فرعون بنے بیٹھے کلرک سے افسر تک
سائلین کی مجبوریوں کی بولی لگانے والے
کون ہیں؟

دہلیز پہ دم توڑتے مریض سے فیس کا تقاضا کرنے والے
عارضہ قلب میں مبتلا مریضوں کو دو نمبر اسٹنٹ ڈالنے والے
زندگی بچانے والی ادویات بھی دو نمبر فروخت کرنے والے
کون ہیں ؟

سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن کھا کر غیر معیاری کام کو پاس کرنے والے،اپنے فرائض سے غفلت برتنے والے سرکاری ملازمین،حلال حرام کی تمیز سکھانے کی بجائے خود ڈنڈی مارنے والے معلمین،کون ہیں؟

وطن عزیز کو بری طرح نوچنے والے
سیاست دان ، منصف ، بیورو کریٹس ، وردی والے
کون ہیں؟

لا محالہ کسی نہ کسی آستانے کے ،مرید  خانے کے ارادت مند،ہر سال چلے لگانے والے تو پھر ہمارا یہ معاشرہ جنت کیوں نہیں بنا ؟
یہ ابتری زوال اور نحوست کیوں؟
خرابی کہاں ہے؟

Advertisements
julia rana solicitors

سب وا ہیں دریچے تو ہوا کیوں نہیں آتی
چپ کیوں ہے پرندوں کی صدا کیوں نہیں آتی
گل کھلنے کا موسم ہے تو پھر کیوں نہیں کھلتے
خاموش ہیں کیوں پیڑ صبا کیوں نہیں آتی
بے خواب کواڑوں پہ صدا دیتی ہے دستک
سوئے ہوئے لوگوں کو جگا کیوں نہیں آتی

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply