نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ پر ایک بار پھر سخت تنقید

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ آئے دن وزیراعظم بدلنے، جیل اور ملک بدری سے ملک کیسے چلے گا۔

سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا 2017 میں ن لیگ کی اچھی خاصی چلتی ہوئی حکومت کو ختم کیا گیا، اس وقت پاکستان کی معاشی صورتحال ہمسایہ ممالک سے اچھی تھی، ملک خوشحال تھا، روپیہ مضبوط تھا اور مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔

نواز شریف کا کہنا تھا ہمارے دور میں لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا تھا، سی پیک پر کام تیزی سے جاری تھا اور ملک ترقی کر رہا تھا مگر اس وقت ہمارے خلاف سازش کرکے حکومت ختم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت ہماری حکومت کو ختم کر دیا گیا، ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج پاکستان مضبوط ملک ہوتا، ججوں کو کیا ضرورت تھی سازش کا حصہ بن کر ملک پر کلہاڑا چلانے کی؟ الیکشن میں ہیرا پھیری کیوں کی؟ آر ٹی ایس کیوں بند کیا؟ ایسے بندے کو لانے والے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے، جو 70 سال اس ملک کے ساتھ کیا گیا اللہ نہ کرے کسی اور ملک کے ساتھ ہو۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا بہت مشکل وقت دیکھا ہے، میں اپنی قوم کے ساتھ نبھارہا ہوں، جتنا عرصہ اقتدار میں رہا اس سے زیادہ عرصہ جیلوں، ملک بدری اور مقدمے بھگتنے میں گزرا لیکن میں نے کبھی ہمت نہیں ہاری، 2017 سے آج تک ہمارے خلاف سزاؤں کا سلسلہ چلتا رہا وہ کچھ دن پہلے ختم ہوا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ان کا کہنا تھا ہمارے پاس اب غلطی کا موقع نہیں ہے، اگر اب بھی سبق نہیں سیکھا تو بقول علامہ اقبال ہماری داستان نہ ہو گی داستانوں میں.

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply