ڈیجیٹل فراڈ/ڈاکٹر رحمت عزیز خان

آج کے تیز رفتار ڈیجیٹل دور میں مالی تحفظ کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ بدقسمتی سے ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ اسی طرح سائبر جرائم پیشہ افراد نے بھی اپنے حربوں میں تیزی لائے ہیں۔ ایسا ہی ایک خطرناک سائبر فراڈ جو حالیہ دنوں میں سامنے آیا ہے وہ ہے “سِم سویپ فراڈ”۔ اس تحقیقی مضمون میں ہم اس ڈیجیٹل فراڈ کے تاریخی پس منظر کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ یہ دریافت کریں گے کہ یہ ڈیجیٹل فراڈ کیا ہوتا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے اور لوگوں کو اس کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے تجاویز فراہم کریں گے۔

سم سویپنگ کا تصور 2000 کی دہائی کے اوائل کا ہے جب موبائل فون ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا تھا۔ ابتدائی طور پر موبائل نیٹ ورک فراہم کنندگان کی جانب سے سم کی تبدیلی ایک جائز سروس تھی جو صارفین کو ان کے فون نمبرز کو تبدیل کیے بغیر ایک نئی ڈیوائس پر سوئچ کرنے میں مدد فراہم کرتی تھی۔ تاہم مجرموں نے جلد ہی اس سسٹم کو ہیک کرکے لوگوں کو ان کی جمع پونجی سے محروم کردیا۔

حالیہ برسوں میں سم کی تبدیلی ان دھوکے بازوں کے لیے ایک پسندیدہ طریقہ واردات بن گیا ہے جو افراد کے بینک اکاؤنٹس اور ذاتی معلومات تک غیر مجاز رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس تکنیک میں متاثرین کو حساس معلومات فراہم کرنے کے لیے دھوکہ دہی یا ان کی حفاظت سے سمجھوتہ کرنے والے اقدامات کرنے کے لیے ذاتی معلومات تک رسائی شامل ہے۔

آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ سم سویپ فراڈ کیسے کام کرتا ہے:

سم سویپ فراڈ آپ کے فون پر موبائل نیٹ ورک سگنل (زیرو بارز) کے غیر متوقع نقصان سے شروع ہوتا ہے۔ تھوڑی دیر بعد آپ کو کسی ایسے فراڈی شخص کی طرف سے کال موصول ہوتی ہے جو آپ کے موبائل نیٹ ورک فراہم کنندہ کا نمائندہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔

کال کرنے والا فراڈیہ آپ کو آپ کے موبائل نیٹ ورک کے ساتھ ایک فرضی مسئلہ سے آگاہ کرتا ہے اور درخواست کرتا ہے کہ آپ نیٹ ورک کنیکٹیویٹی بحال کرنے کے لیے اپنے فون پر “1” دبائیں۔ یہ بات نوٹ کرنا بہت ضروری ہے کہ ایسی صورتحال کا سامنا کرنے پر آپ کو کبھی بھی کوئی بٹن نہیں دبانا چاہیے۔ اس کے بجائے فوری طور پر کال منقطع کردیجئے۔

اگر خدانخواستہ آپ “1” دباتے ہیں، تو کال اچانک ختم ہو جاتی ہے، اور آپ کا موبائل نیٹ ورک دوبارہ آف لائن ہو جاتا ہے۔ آپ کے علم میں نہیں کہ آپ کے فون کو ہیک کیا گیا ہے۔ اس کے بعد دھوکہ باز شخص آپ کے بینک اکاؤنٹ کو سیکنڈوں میں خالی کرنے کے لیے آگے بڑھتا ہے۔

سم سویپ فراڈ کا ایک سب سے گھناؤنا پہلو یہ ہے کہ متاثرین کو اکثر ٹرانزیکشن الرٹ یا اطلاعات موصول نہیں ہوتیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کا سم کارڈ تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب آپ کے فون اور بینکنگ کی معلومات پر دھوکہ بازوں کا کنٹرول ہے۔

اپنے آپ کو اور اپنے مالیات کو سم سویپ فراڈ سے بچانے کے لیے ان ضروری ہدایات پر عمل کیجئے۔۔

کبھی بھی کسی سے ذاتی معلومات کا اشتراک نہ کریں: فون پر کبھی بھی حساس ذاتی یا مالی معلومات، پاس ورڈ یا پن کوڈ کا اشتراک کسی فراڈیہ سے نہ کیجئے خاص طور پر اگر کال نامعلوم ہو تو احتیاط بہت ضروری ہے۔

اگر آپ کو نیٹ ورک کے مسائل کے حوالے سے کال موصول ہوتی ہے، تو کوئی بٹن دبائے بغیر ہینگ اپ کر دیں۔ پھر سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے موبائل نیٹ ورک فراہم کنندہ سے رابطہ کرکے آزادانہ طور پر مسئلے کی تصدیق کریں۔

ٹو فیکٹر توثیق (2FA): اپنے بینک اکاؤنٹس اور دیگر اہم آن لائن خدمات پر 2FA کو فعال کریں۔ یہ آپ کے اکاؤنٹس میں سیکیورٹی کی ایک اضافی پرت کا اضافہ کرتا ہے۔

اپنے بینک اکاؤنٹس کی باقاعدگی سے نگرانی کریں: کسی بھی غیر مجاز یا مشکوک لین دین کے لیے اپنے بینک اسٹیٹمنٹ کو معمول کے مطابق چیک کریں۔ جتنی جلدی آپ کو دھوکہ دہی کی سرگرمی کا پتہ چل جائے گا، اتنی ہی جلدی آپ کارروائی کر سکتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایسی دنیا میں جہاں سائبر خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں، چوکنا اور باخبر رہنا بہت ضروری ہے۔ سم سویپ فراڈ ان بہت سے ہتھکنڈوں میں سے ایک ہے جو جعلسازوں کی جانب سے غیر مشکوک افراد کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس آرٹیکل میں بیان کردہ تجاویز پر عمل کرکے آپ اس گھناؤنی اسکینڈل کا شکار ہونے کے اپنے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرسکتے ہیں۔ یاد رکھیں، معلومات اور آگاہی کا اشتراک نہ صرف اپنے آپ کو بلکہ اپنے پیاروں کو بھی مالی نقصان سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔ محفوظ رہیں اور ڈیجیٹل فراڈ سے محتاط رہیں۔

Facebook Comments

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی
*رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ''کافرستان''، اردو سفرنامہ ''ہندوکش سے ہمالیہ تک''، افسانہ ''تلاش'' خودنوشت سوانح عمری ''چترال کہانی''، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، ورلڈ ریکارڈ سرٹیفیکیٹس، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔ کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں، اس واٹس ایپ نمبر 03365114595 اور rachitrali@gmail.com پر ان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply