• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • لائیو: بائپرجوائےپاکستانی ساحلوں سے570 کلومیٹر دور،10 ہزارافرادکاانخلا

لائیو: بائپرجوائےپاکستانی ساحلوں سے570 کلومیٹر دور،10 ہزارافرادکاانخلا

  بحیرہ عرب میں موجود طوفان بائپرجوائے پاکستانی ساحلوں سے570 کلومیٹر  دور رہ گیا ۔15 جون  کی سہ پہر کو یہ طوفان کیٹی بندر گاہ سے ٹکرائے گا ۔30 تا 45 فٹ بلند لہریں ساحل سے ٹکرائیں گی۔  ہزاروں  افراد کاانخلا۔

رپورٹ کے مطابق بائپر جوائے کے ساحلو ں سے ٹکرانے کے بعد  طوفانی بارشیں ہوں گی جبکہ 30 تا 45 فٹ بلند لہریں ساحل سے ٹکرائیں گی جس سے آبادیوں کا خطرہ ہے۔وائس آف امریکا کے مطابق ساحلی علاقوں میں حفاظتی اقدامات کے تحت لوگوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔

وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کے مطابق طوفان کی نگرانی مسلسل کی جا رہی ہے۔ ساحلی اور نشیبی علاقوں سے 10 ہزار افراد کووہاں سے نکالا جائے گا۔دوسری طرف کراچی کی مخدوش عمارتوں سے بھی لوگوں کو نکالا جارہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی ںاخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے خطرناک اور مخدوش عمارتوں  میں رہائش پذیر افراد کے انخلا فیصلہ کیا گیا ہے، ایس بی سی اے کی جانب سے کراچی میں 578 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جا چکا ہے، تاہم بیشتر عمارتوں میں لوگ رہائش پذیر ہیں۔

کمشنر حیدر آباد نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ  کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ  سمندری طوفان 15 جون کو ٹکرائے گا اور جون 17 تا 18  تک طوفان کا اثر کم ہو جائیگا۔ طوفان کے ٹکرانے سے سمندر میں 4 تا 5 میٹر طغیانی ہوگی اور پانی بہت آگے آجائے گا  بدین کے زیرو پوائنٹ کے گاؤں بھگڑا میمن سے لوگوں کا انخلا کیا گیا ہے  جبکہ شاھ بندر، جاتی اور کیٹی بندر کے سمندر کے نزدیک دہات سے 60000 لوگوں کا انخلا ہو گا ،شاہ بندر کے جزیروں سے رات دو ہزار لوگوں کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

کراچی میں انتظامیہ کی جانب سے ساحل سمندر پر لوگوں کو آنے سے منع کیا گیا ہے لیکن دوسری جانب سمندر کے قریب قائم آبادی ابراہیم حیدری کے باسیوں کو منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے، ابراہیم حیدری اور آس پاس کے مکینوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اب تک وہاں نہیں پہنچی.

سمندری طوفان بائپر جوائےمزید شدت اختیارکرگیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے الرٹ جاری کردیا، ڈی جی ایس بی سی اےیاسین شر بلوچ  کا کہنا ہے کہ کراچی ڈویژن 40عمارتیں مکمل زبوں حال ہیں،جنکو خالی کروایا جارہا ہے،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر ادارے عمارتیں خالی کروا رہے ییں،خطرناک عمارتوں کو خالی کرانے کا کام آج شام تک مکمل کرلیا جائےگا۔شہری خطرناک عمارتوں کے قریب اپنی گاڑیاں کھڑی نہ کریں۔

سمندری طوفان کراچی سے570کلومیٹرکےفاصلےپر:

جاری الرٹ کے مطابق طوفان اس وقت کراچی کے جنوب میں 570کلومیٹر، ٹھٹھہ سے580 کلو میٹر جبکہ اورماڑہ سے710 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ طوفان کے سبب سمندر میں ہوا کی رفتار 180سے 220 کلو میٹرفی گھنٹہ کےدرمیان ہے، 14 جون تک سمندری طوفان شمال کی جانب بڑھےگا اور 15 جون کی دوپہرکو طوفان جنوب مشرقی سندھ اور بھارتی گجرات کو عبورکرےگا، 15 جون کی صبح تک سمندری طوفان کیٹی بندر اور بھارتی گجرات سےٹکرا سکتا ہے۔

لہروں کی بلندی 40 فٹ تک ریکارڈ :

محکمہ موسمیات کا بتانا ہےکہ انتہائی شدید ترین سمندری طوفان بیپرجوئے کی شدت برقرار ہے،سمندری طوفان اپنی شدت کی اونچائی پرہے،طوفان کے مرکز اور اس کے اطراف ہواؤں کی رفتار میں اضافہ ہوگیا ہے۔

سمندری طوفان کے مرکز کے گرد لہریں 35 سے 40 فٹ تک بلند ہورہی ہیں،سمندری طوفان کا قطر 150 سے 200 کلومیٹر کے دائرے پر پھیلا ہوا ہے،سمندری طوفان 9 سے 10 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے،لینڈفال کے وقت بھی طوفان کی شدت انتہائی شدید سمندری طوفان کی ہوگی۔

 اندرون سندھ 400 ملی میٹر,کراچی میں شدیدبارشوں کی پیشگوئی:

طوفان سے ساحلی پٹی پر آندھی اور گرج چمک کےساتھ موسلادھار بارش ہوسکتی ہے، جنوب مشرقی سندھ میں کچھ مقامات پرشدید بارش بھی ہوسکتی ہے جہاں ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں 13 سے17 جون تک موسلادھاربارش کا امکان ہے۔اس کے علاوہ ٹنڈومحمد خان، ٹنڈو الہیار اور میرپورخاص میں بھی میں 13 سے16 جون کے دوران موسلادھار بارش متوقع ہے،کراچی، حیدرآباد میں 13سے16 جون کےدرمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھاربارش کا امکان ہے۔

ماہی گیروں کو کھلےسمندر میں نہ جانےکامشورہ،شکارپرپابندی عائد:

محکمہ موسمیات کے مطابق 15 جون کی سہ پہر کو سمندری طوفان بھارتی ریاست گجرات کے ساحل پر انتہائی شدید شکل میں موجود ہوگا۔ ممکنہ اثرات کے تحت جنوب مشرقی سندھ کے ساحل تک بڑے پیمانے پر ہواؤں، گردوغبار/گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے جبکہ 80 سے 100کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے سبب کمزور املاک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

طوفان کے ممکنہ لینڈنگ پوائنٹ (بھارت) کے قرب میں واقع کیٹی بندر اور آس پاس پر غیر معمولی صورتحال کا خدشہ ہے۔ ماہی گیروں کو 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے اور مچھلی کے شکار کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کاریڈالرٹ جاری،دفعہ144نافذ:

محکمہ موسمیات کےمطابق سسٹم کے مرکز کے گردسمندر میں کافی طغیانی کی کیفیت ہے،سسٹم کے مرکز کے گرد لہروں کی اونچائی 30سے 40فٹ تک پہنچ گئی ہے، سائیکلون وارننگ سینٹر سسٹم کو مانیٹر کر رہا ہے،طوفان میں ممکنہ شدت کے باعث کمشنر نے کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

 

سمندری طوفان بائپر جوائے کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صوبے کی ساحلی پٹی پر ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے دفعہ 144نافذ کر دی گئی۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کمشنر مکران اور کمشنر قلات سمندری طوفان کے چیلنج سے نمٹنے کے اقدامات کی خود نگرانی کریں، ماہی گیر سمندر کو سب سے بہتر سمجھتے ہیں ان سے صورتحال پر مشاورت کی جائے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے اپنی ٹیم، مشنری اور امدادی سامان کے ساتھ گوادر میں موجود ہیں۔سمندری طوفان میں ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سےموثر طور پر نمٹنے کی تیاری مکمل رکھی جائے۔

سمندری طوفان کا خدشہ:بل بورڈ،سائن بورڈ ہٹانےکاحکم:

کراچی میں سمندری طوفان کے خدشے کے پیش نظر  کمشنرکراچی  نے شہر  بھر  سے بل بورڈ،  سائن بورڈ  سمیت اشتہاری مواد ہٹانےکا حکم دے دیا ہے۔کمشنرکراچی کا کہنا ہے کہ انسانی جانیں محفوظ بنانے کیلئے کمزور درختوں کی کٹائی چھٹائی کی جائے، حکم نامے پر عمل درآمد کیلئے کے ایم سی، کنٹونمنٹ بورڈز   اور میونسپل کمشنرز کو خط لکھ دیاہے۔فیصلے پر  عمل درآمد کیلئے تمام اضلاع کےڈپٹی کمشنرکوبھی پابندکیاگیاہے۔

آج ملک کے مختلف حصوں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے جب کہ کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔پشاور، دیر، بنوں اور کوہاٹ سمیت خیبرپختونخوا کے بارش سے متاثرہ اضلاع میں آج مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔مری، اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد سمیت پنجاب کے مختلف حصوں میں بارش اور جنوبی پنجاب میں دوپہر کے بعد گرد آلود ہوائیں اور آندھی چلنے کا امکان ہے۔    لائیو ریڈار کے مطابق اس سسٹم کے متوقع ٹریک میں معمولی تبدیلی نمایاں ہوئی ہیں، گذشتہ روز اس کے پاکستان کے ساحلی شہروں کی جانب بڑھنے کی پیشین گوئی تھی تاہم آج یہ سمندری طوفان بھارتی ساحلی پٹی کی جانب بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، تاہم سندھ کی ساحلی پٹی کا بڑا حصہ تاحال اس حوالے سے غیر یقینی کا شکار ہے۔

این ڈی ایم اے نےخبردارکردیا:

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ یہ سمندری طوفان 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے جو آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔سمندری طوفان 13 جون تک سندھ کے جنوب اور جنوب مشرقی حصے پر اثر انداز ہو سکتا ہے جس کے نتیجے میں ساحلی علاقوں میں تیز آندھی، طوفانی بارشیں اور طغیانی آسکتی ہے۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ این ای او سی میں بائپر جوائےکی بین الاقوامی ماڈلز کے ذریعے پیش رفت پر نگرانی جاری ہے، اس حوالے سے محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے سمیت متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنےکے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔

بحیرۂ عرب میں موجود سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘سےمتعلق قومی ایئر لائن پی آئی اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے،ایئر لائن ذرائع کے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں کے دوران پروازوں کو ملتان اور لاہور ایئر پورٹس پر اتارا جائے گا۔

 سمندری طوفان کے پیش نظر سندھ حکومت نے تمام ضلع افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں اور کراچی سمیت ساحلی اضلاع میں کنٹرول روم قائم کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ زیر تعمیر عمارتوں پر لگے مٹیریل بھی ہٹانے کا بھی حکم صادر کیا گیا ہے۔محکمہ صحت اور کے ایم سی اسپتال ہائی الرٹ پر کردیے گئے ہیں۔

سمندری طوفان کے دوران محفوظ رہنے کیلئے آپ کو چند حفاظتی اقدامات اٹھانے بہت ضروری ہیں۔ جس پر عمل پیرا ہوکر آپ سمندری طوفان سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اس حوالے سے پی این این اپنے قارئیں کیلئے کچھ احتیاطی تدابیر پیش کررہا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پی این این 

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply