امریکا نے پاکستان کو چین سے ملنے والے 700 ملین ڈالر کے قرضے پر اعتراض اٹھا دیئے۔
تفصیلات کےمطابق اسسٹنٹ سیکریٹری آف سٹیٹ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ڈونلڈ لو نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے دورہ ہندوستان سے پہلے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے قریبی پڑوسی ممالک (پاکستان، سری لنکا، نیپال) کو چینی قرضوں کے بارے میں ہمیں گہری تشویش ہے کہ ان قرضوں کو زبردستی فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
‘ ڈونلڈ لو نے مزید کہا کہ امریکہ ہندوستان سمیت خطے کے ممالک سے بات کر رہا ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود لیں اور کسی بیرونی پارٹنر کا دباؤ محسوس نہ کریں۔ انہوں نے کہا ہم بھارت سے بات کر رہے ہیں، خطے کے ممالک سے بات کر رہے ہیں کہ ہم کس طرح ممالک کو اپنے فیصلے خود کرنے میں مدد کرسکتے ہیں، نہ کہ ایسے فیصلے جن پر چین سمیت کوئی بھی بیرونی شراکت دار مجبور کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لکھا کہ ’چائنا ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے بھیجے جانے والے 70 کروڑ ڈالرز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہوگئے ہیں‘۔
اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ رقم چائنا ڈویلپمنٹ بینک کی طرف سے رول اوور معاہدے کے بعد موصول ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ ہوچکا تھا۔ رقم کی وصولی سے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 4 ارب ڈالرز کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں