جھہ

سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن ے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فورسز کو یوکرین میں داخل ہونے کا حکم دینے سے کچھ قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے انہیں ذاتی طور پر میزائل حملے کا نشانہ بنا دینے کی دھمکی دی تھی۔

پیر کو نشر ہونے والی بی بی سی کی ایک نئی دستاویزی فلم کے مطابق یہ واضح خطرہ 24 فروری کو حملے سے عین قبل ایک فون کال کے ذریعہ سامنے آیا تھا۔بورس جانسن اور دیگر مغربی رہنما اس وقت یوکرین کے ساتھ حمایت ظاہر کرنے اور روسی حملے کو روکنے کی کوشش میں جلد ی میں کییف جارہے تھے۔

جانسن نے پوٹن کے حوالے سے کہا، “انہوں نے ایک موقع پر مجھے دھمکی دی اور کہا، بورس میں آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، لیکن ایک میزائل یا اس طرح کی کوئی چیز، کے پہنچنے میں صرف ایک منٹ لگے گا۔”

تاہم جانسن کا کہنا تھا کہ روسی حملے سے قبل وہ پوٹن کو یہ بتانا چاہتے تھے کہ یوکرین کے نیٹو میں شامل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اور انہیں یہ بھی متنبہ کرنا چاہتے تھے کہ کسی بھی فوجی کارروائی کا مطلب ہوگا کہ روس کی سرحدوں پر نیٹو کی کم نہیں بلکہ پہلے سے زیادہ نیٹو کی موجودگی۔جانسن کے مطابق پوٹن نے کہاکہ بورس آپ کہتے ہیں کہ یوکرین عنقریب نیٹو میں شامل نہیں ہوگا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے کہا، “عنقریب سے کیا مراد ہے؟ ” اس پر میں نے کہا، “اچھا یہ مستقبل قریب میں نیٹو میں شامل نہیں ہونے والا ہے اور آپ بھی یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں۔”میزائل کا نشانہ بنائے جانے کے خطرے کے بارے میں بورس جانسن کا مزید کہنا تھا، “میں سمجھتا ہوں وہ بہت پرسکون لہجے میں بات کر رہے تھے اور مجھ سے لاتعلقی ظاہر کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ وہ صرف میرے ساتھ کھیل رہے تھے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply