• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • توشہ خانہ سے آئندہ سے کوئی تحائف نہیں خریدے جاسکیں گے

توشہ خانہ سے آئندہ سے کوئی تحائف نہیں خریدے جاسکیں گے

عمران خان کے توشہ خانہ سے تحائف لے کر فروخت کرنے کے معاملے پر انتظام اور ضابطے کی فراہمی کے لیے قانون سازی کی طرف اہم پیش رفت ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر بہرہ مند تنگی کی جانب سے توشہ خانہ (مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل 2022سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کروادیا گیا ہے،بل کی منظوری سے، صدرمملکت اور وزیراعظم سمیت تمام عوامی عہدیداروں پر توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے پر پابندی عائد ہوجائے گی، توشہ خانہ میں جمع ہونے والے تحائف کو عوامی نیلامی کے ذریعے فروخت کیا جائے گا،قدیم اشیاء اور گاڑیاں وصول کنندگان کو خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ترمیمی بل کے مطابق نوادرات کو عجائب گھروں میں رکھا جائے گا یا حکومت کی ملکیت والی سرکاری عمارتوں میں ڈسپلے کیا جائے گا،تحفے کے طور پر موصول ہونے والی گاڑیوں کو پہلے توشہ خانہ میں جمع کرایا جائے گا تاکہ انہیں کابینہ ڈویژن کے ٹرانسپورٹ/پروٹوکول پول میں منتقل کیا جا سکے،پبلک آفس ہولڈرز اور ان کے خاندان کے افراد کو براہ راست یا عوامی نیلامی کے ذریعے توشہ خانہ سے تحائف خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی،پبلک آفس ہولڈرز یا ان کے رشتہ داروں کو کسی بھی زمرے میں تحائف اپنے پاس رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، پبلک آفس ہولڈر تحائف کی وصولی کی اطلاع فوری کابینہ ڈویژن کو دینے اور تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔

ترمیمی بل کے مطابق اگر کسی پبلک آفس ہولڈر نے تحفہ کی وصولی کی اطلاع نہ دی تو اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی،صدر ، وزیراعظم ، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ اور وفاقی کابینہ ، مشیروں اور معاونین خصوصی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا،اسپیکر صوبائی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی، اراکین صوبائی اسمبلی صوبائی کابینہ اور مشیروں پر بھی اس بل کا اطلاق ہوگا،اٹارنی جنرل ، صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز پراسیکیوٹر جنرلز، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ججز، ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اور ججوں پر بھی اس کا اطلاق ہوگا،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ملازمین ، فوجی ملازمین ، حکومت کے زیر کنٹرول کارپوریشنوں کے ملازمین، خود مختار اور نیم خودمختار اداروں کے ملازمین پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ترمیمی بل میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت توشہ خانہ ایویلیوایشن کمیٹی قائم کرے گی، کمیٹی کے کنوینئر سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور سیکرٹری ، ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویژن ہوں گے،سیکرٹری خارجہ ، سیکرٹری تعلیم میں کمیٹی کے ممبران میں شامل ہوں گے، توشہ خانہ ایویلیوایشن کمیٹی توشہ خانہ میں ملنے والے تحائف کو محفوظ رکھنے کو یقینی بنائے گی، توشہ خانہ ایویلیوایشن کمیٹی کابینہ کو توشہ خانہ کے تحائف، ان کی ڈسپوزل اور قومی خزانہ میں جمع کرائی گئی رقم کے حوالے سے سالانہ رپورٹ پیش کرے گی،وزارت خارجہ کے چیف آف پروٹوکول اور پاکستانی سفیر موصول ہونے والے تحائف کی فہرست، پبلک آفس ہولڈرز کے ناموں کے ساتھ، کابینہ ڈویژن کو فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے، توشہ خانہ میں جمع تحائف کی قیمت کا تعین کابینہ ڈویژن ایف بی آر ماہرین کے ذریعے کرے گا،کابینہ ڈویژن اپنے منظور شدہ پینل پر اٹھائے گئے پرائیویٹ اپریزرز کے ذریعہ تحائف کی قیمت بھی حاصل کرے گا، توشہ خانہ میں جمع کیے گئے تحائف اہم سرکاری عمارتوں میں نمائش کے لیے رکھے جائیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply