عورت کمزور نہیں ہوتی/فضیلہ جبیں

آخر تم اتنا پڑھ کر کرو گی کیا؟ کیا اتنی تعلیم تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ پڑھ کر نوکری کا انتظار کرتی رہو گی تو شادی کب کرو گی؟ نوکری کرنے والی لڑکیوں کا تو دماغ ویسے ہی خراب ہوتا ہے۔ اتنے سال سے نوکری کے ٹیسٹ دے رہی ہو تمہاری تو قسمت میں ہی روزگار نہیں ہے۔

یہ ساری باتیں اور سوالات لڑکیوں کو روز سننے پڑتے ہیں۔ کبھی معاشرے کا دباؤ تو کبھی رشتہ داروں کے طعنے اور باتیں۔ لیکن لڑکیاں کمزور نہیں ہوتیں  بس حسّاس ہوتی ہیں۔ ایک لڑکی پڑھائی بس نوکری کرنے کے لئے ہی تو نہیں کرتی۔ آج کی عورت باشعور ہے اور اپنے حق کے لئے لڑنا جانتی ہے۔

ہمارا آج کا معاشرہ  بھی بہت سے مفروضوں پر چل رہا ہے۔ جس میں ایک مفروضہ یہ بھی ہے کہ مرد غالب ہے اور عورت مغلوب۔ پاکستان میں عورت کو حق دینا بھی بیرونی سازش مانا جاتا ہے۔ عورت جسمانی لحاظ سے مرد سے کمزور ضرور ہوتی ہے لیکن مشکل حالات میں یہی عورت صنفِ  آہن بن کر اپنوں کے لئے ہر جنگ لڑتی ہے۔

حال ہی میں پاکستان میں ایک عورت کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کیا گیا ہے۔ اعلیٰ  تعلیم اور روزگار سے نا صرف ایک عورت اپنے ماں باپ کا سہارہ بن سکتی ہے بلکہ بُرے وقت میں اپنے شوہر کا ساتھ بھی دے سکتی ہے۔ آخر کیوں اس معاشرے  کو  ایک روتی ہوئی لاچار اور بے بس عورت اچھی لگتی ہے۔اب بھی اپنے بنیادی حقوق کے لئے ایک عورت کو اپنوں سے لڑنا پڑتا ہے۔ یہی اپنے اگر سہارا بن جائیں تو عورت اور مضبوط ہو جاتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کہیں عورت ایک بیٹی ہے تو کہیں ماں ،وہی عورت ایک بیوی بھی ہے تو بیوہ ہو کر اپنے بچوں کے لئے باپ بھی۔ عورت حالات سے ڈرنا نہیں لڑنا جانتی ہے۔ عورت کو اتنا  شعور ہونا چاہیے کہ وہ اپنے حق کے لئے آواز اٹھا سکے ۔عورت نہ پھول ہے نہ  خوشبو ،نہ عزت نہ  غیرت ،عورت انسان ہے، صرف انسان۔ اگر عورت کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو صرف اتنا کریں کہ عورت ہنر مند ہو ،تعلیم یافتہ اور خود کما سکتی ہو ،کیوں کہ عورت کمزور نہیں ہوتی۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply