پاکستان ایمبیسی اور پاکستان ہاؤس دی ہیگ ، ہالینڈ (نیدر لینڈ ) کی عمارت پر یہ خیال آرائی اور افسانہ نگاری ، سوشل میڈیا پر وائرل ہے کہ نیدرلینڈ کی ملکہ نے بیگم رعنا لیاقت کو یہ عمارت گِفٹ کی تھی ۔ ایمبیسی کے ریکارڈ کے مطابق یہ عمارت حکومت ِپاکستان نے خریدی ہے ۔ ایمبیسڈر سلجوق حسین تارڑ نے چودہ اگست ۲۰۲۱ کو یہ وضاحت تاریخ درست کرنے کے لئے بیان کی ہے ۔
پاکستان ہاؤس دی ہیگ ، نیدرلینڈ میں پاکستان کی پہلی ایمبیسڈر بیگم رعنا لیاقت علی کو گِفٹ نہیں ملا تھا بلکہ حکومت پاکستان نے اسے خریدا تھا ۔ اس وضاحت سے بیگم رعنا لیاقت علی کا قد کم نہیں ہوتا کیونکہ پاکستان کے لئے رعنا لیاقت علی کی خدمات کم نہیں ہیں ۔ سفارتی سطح پر کچھ سال پہلے، کچھ ہفتوں کے لئے، ایک ڈچ سیاستدان کی “اٹینشن سِیکنگ “ کے لئے مذموم حرکت کرنے کے اعلان پر پائی جانے والی عوامی کشیدگی کے علاوہ ہمیشہ سے پاکستان اور نیدرلینڈ ، ایک دوسرے کے لئے اچھے اور بہترین دوست ممالک کی فہرست میں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کبھی کوئی بھی سفارتی مسئلہ شاید نہیں رہا۔
بیگم رعنا لیاقت کی پاکستان کے لئے سفارتی خدمات کے علاوہ ، تعلیمی خدمت ان کے نام کو زندہ رکھنے کے لئے کافی ہے۔ نیدر لینڈ کے شہر ڈیلفٹ میں واقع دنیا بھر میں “واٹر منیجمنٹ “ کے بہترین ادارے کے یونائیڈڈ نیشن کے تعاون سے قیام میں بیگم رعنا لیاقت کا کلیدی کردار رہاہے ۔اس ادارے میں دنیا کے مختلف ممالک سے سکالر شپ پر سٹوڈنٹ پڑھنے آتے ہیں ۔ یاد رہے کہ اس دورمیں ، نیدرلینڈ میں ہولناک سیلاب پر پاکستان نے نیدرلینڈ کی مدد کی تھی اور آج نیدرلینڈ کاشمار “ واٹر مینجمنٹ” کے بہترین شاہکار ملک میں ہوتاہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں