روسی سڑکوں پر اب بغیر ڈرائیور کے ٹرک دوڑیں گے

روس کی سرکاری کمپنی رشین ہائی ویز کے مطابق بغیر ڈرائیور کے ٹرک ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ کے درمیان 2023 کے موسم گرما میں چلنا شروع ہوسکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی سرکاری کمپنی رشین ہائی ویز کا کہناہے کہ بغیر ڈرائیور کے ٹرک ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ کے درمیان 2023 کے موسم گرما میں چلنا شروع ہوسکتے ہیں اور ان کا آپریشن حکومت کی طرف سے تصدیق شدہ پائلٹ پروجیکٹ کا حصہ ہوگا۔

روسی وزارت ٹرانسپورٹ کی پریس سروس نے اعلان کیا ہے کہ حکام نے دونوں شہروں کے درمیان ایم الیون نیوا ہائی وے پر آزمائشی مدت کے لیے بغیر ڈرائیور ٹرک چلانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے اور اس سلسلے میں روسی وزیراعظم میخائل میشوسٹین نے دستخط بھی کردیے ہیں۔

روسی میڈیا کے مطابق یہ تجربہ مال بردار ٹرکوں کی نقل و حمل میں ڈیجیٹل اختراعات کی جانچ کی اجازت دے گا، جس میں بنیادی طور پر انتہائی خودکار گاڑیوں کا آپریشن اور ضروری انفراسٹرکچر شامل ہے۔

اس تجربے میں مبینہ طور پر ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کی صنعت کی چھ کمپنیاں شریک ہیں، جس میں KAMAZ کے ساتھ ساتھ ریاستی انفراسٹرکچر آپریٹر Avtodor بھی شامل ہے۔ شرکاء کے مطابق اس تجربے سے روس میں مکمل پیمانے پر بغیر پائلٹ گاڑیوں کے متعارف ہونے کا آغاز ہوگا۔

جن میں اس پائلٹ پروجیکٹ سے جو تکنیکی، تنظیمی اور کاروباری حل نکلیں گے وہ خود مختار ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کوریڈورز کی بنیاد بھی بنائیں گے۔

وزارت کے مطابق عوامی سڑکوں پر بغیر پائلٹ گاڑیوں کے استعمال سے نہ صرف ٹریفک کو محفوظ بنانے میں بہتری آئے گی، بلکہ یہ ملک میں نئی قسم کی تجارتی سرگرمیوں کی تخلیق میں بھی حصہ ڈالے گی جب کہ اس منصوبے سے مال برداری کی لاگت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

Advertisements
julia rana solicitors

وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق اس منصوبے سے 2025 تک ڈرائیوروں کی ضرورت 30 فیصد کم ہونے کے ساتھ ساتھ ایندھن کے استعمال میں بھی 28 فیصد تک کمی ہوگی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply