چلو دفنا ہی آتے ہیں ۔۔صابرہ شاہین

چلو دفنا ہی آتے ہیں
چلو دفنا ہی آتے ہیں
محبت کے حسیں
لاشے کو
صدیوں سے پڑا
سڑتا ہے۔۔۔۔
چوراہے ۔۔پہ
اب بھی ، جو۔۔۔
یہ چوراہا کہ جس کے
سارے رستوں پر
فقط اک لوبھ ، لالچ اور
طمع کی ٹریفک کا
بڑا گھمسان کا رش ہے
ہونق۔۔۔زرد رو۔۔چہرے
عجب سی منحنی ،
مدقوق روحیں جو۔
بڑی تیزی سے جانے کس طرف؟
سرپٹ چلی جاتی ہیں ، کچھ ایسے
کہ۔۔۔رستے میں پڑا۔۔۔
گلتا ہوا یہ، عشق کا لاشہ
کسی کو بھی نہیں دکھتا۔۔
یہاں تک کہ۔۔۔
گدھوں کے غول بھی
اس پر جھپٹنے سے
گریزاں ہیں

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply