پاکستان کے وسیع تر مفاد میں۔۔گُل بخشالوی

سیاسی بے روز گاروں کے اتحاد پی ڈی ایم اور میڈیا نے مہنگائی کے شور میں آسمان سر پر اٹھایا ہے ،پاکستان کا کوئی بھی فرد اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا کہ مہنگائی ہے۔۔ یہ ایک انتہائی تکلیف دہ حقیقت ہے کہ کسی حد پر نہ رکنے والی مہنگائی سے آ ج ملک بھر میں کم آ مدنی والے طبقات ہی نہیں، اچھے خاصے کھاتے پیتے گھرا نے بھی پریشان ہیں، لیکن کیوں ہیں ؟ اس لئے کہ پاکستان پر آ ئی ایم ایف کا دباؤ  ہے۔ اس کی وضاحت صرف حکومت کر رہی ہے لیکن عمران دشمن جو بین بجا رہے ہیں اس شور میں ہم شعور کے فقیر حقائق اور حکومت کی  کسی بھی وضاحت کو تسلیم نہیں کررہے ہیں ۔ہم پاکستان کو کچھ دینے کے لئے تیار نہیں لیکن مانگنے کے لئے دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے ہیں۔

قیام پا کستان کا وہ دور جب قوم کے پاس دو وقت کی روٹی تک کا انتظام نہ تھا پاکستان سے محبت کرنے والے اپنے دیس سے محبت میں اس وقت بھی نہیں گھبرائے تھے، اس لئے کہ ان کا رازق ِ کُل پر ایمان پختہ تھا ،آج ان ہی کی محب وطن اولادکا بھی رازق کُل پر ایمان قائم دا ئم ہے ، کل ہم بے سر وساماں تھے آج ایٹمی قوت ہیں ، کل ہم دنیا میں فقیر تھے آج دنیاوی طاقت میں عالمِ  اسلام کی پہچان ہیں ۔

پاکستان کی عوام مافیا کے ہاتھوں مہنگائی کے اس دور میں اپنے دیس کے بد کرداروں کو جان گئی ہے، یہ کہاوت تو قومی بدکرداروں نے سنی ہو گی کہ کسی غریب کے دستر خوان سے ان کا پالتو کتا روٹی اٹھا کر لے گیا تو اس غریب نے کہا روٹی تو خدا اور دے دے گا کتے کی ذات کا تو پتہ چل گیا ۔

پاکستان اور پاکستان کی عوا م سے محبت کرنے والے یہ بھی جانتے ہیں جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو صدر پاکستان نے صرف اتنا کہا تھا
”میرے ہم وطنو دنیا کو بتا دو دشمن نے کس قوم کو للکارا ہے “، اور دنیا نے قومی یکجہتی کا جو منظر پاکستان میں دیکھا  جو  آج تک نہیں بھلا پائی ، پاکستان کا دشمن جان گیا ہے کہ بزور با زو وہ پاکستا ن کو زیر نہیں کر سکتا اس لئے قومی دشمن اب قومی ضمیر فروشوں کے ہاتھوں سے پاکستان کو زیر کرنے کی سازش کر رہا ہے لیکن ضمیر فروشوں کو یہ بھی بخوبی علم ہے کہ پاکستان کا محنت کش اپنے دیس کا محافظ ہے۔

پاکستان دشمن قوتوں کے ہاتھوں میں کھیلنے والے در اصل سرکس کے اداکار اور ان کے جلسوں میں آنے والے پاکستانی تماش بین ہیں ، جو جانتے ہیں کہ مہنگائی اور غربت کا شور مچانے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے غریب کی غربت کو قریب سے نہیں دیکھا وہ نہیں جانتا کہ محنت کش اپنی چادر دیکھ کر پاؤ ں پھیلاتا ہے وہ رازق کی رزاقی کا قائل ہے اور جو حرا م خور ہیں ان پر تو اللہ نے خود ہی لعنت بھیجی ہے ۔

ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کہتے ہیں” پاکستان میں آڑھتی پاور فل ہے اس کی مرضی وہ قیمت بڑھائے یا کم کرے، مہنگائی کی اصل وجہ صرف آڑھتی ہے، وہ اتنا طاقتور اس لئے ہے کہ کرپشن کا پیسہ اس کا پارکنگ لاٹ ہے ،کوئی ڈیلر رجسٹرڈ نہیں ہے، شوگر کا کوئی ڈسٹری بیوٹر رجسٹرڈ نہیں ہے ۔ کوئی ایک فیصد بھی ڈاکیومنٹیشن کے لئے انٹرسٹڈ نہیں ہے، بات سیاسی ہوجائے گی، ذاتی کاروبار کا یہاں جو سلسلہ ہے اسکا منبہ نوازشریف ہیں ان کے گروپ میں کوئی کمپنی لسٹڈ نہیں ہے، کسی سیاستدان کی کمپنی لسٹڈ نہیں، سوائے ایک جہانگیر ترین کے۔ یہ پورا مافیا نواز شریف کے دور میں بناہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ جب ہم خود کو بدلنا نہیں چاہتے تو چا ہے فوج آئے یا عمرا ن خان ،چاہے صدارتی نظام ہو یا شریعت، کوئی مائی کا لعل ہمیں بدل نہیں سکتا ۔جھوٹ، دھوکہ، چوری، ملک سے غداری اور خود غرضی کے حضور ہم بے بس ہیں”

Advertisements
julia rana solicitors

بے روزگاروں کا سیاسی اتحاد گذشتہ تین سال سے سڑکوں پر ہے اسمبلیوں کو تماشا  بنائے رکھا ہے لیکن ان کو حاصل کیا ہو ا آئندہ بھی کچھ حاصل نہیں ہو گا۔
کاش یہ لوگ پاکستان کو سوچ لیں اس لئے کہ پاکستان کے وسیع تر مفاد میں قومی سوچ ہی پاکستان دوستی ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply