مریخ پر گھٹتے بڑھتے سائے، کیا وہاں زندگی ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ مریخ سے حاصل تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند مقامات پر سیاہ دھبے کچھ وقت کیلئے بڑھتے اور کم ہوتے رہتے ہیں۔

سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مریخ پر کھمبیوں جیسی کوئی چیز دیکھی ہے۔ اگر یہ کھمبیاں نہیں ہیں تو پھر یہ ساخت کسی چٹان بننے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔

اسپیس ٹائیگر کنگ نامی ایک سائنس دان نے دعوی کیا ہے کہ مریخ پر کھمبیوں کی طرح بڑھنے والے عجیب پتھر در حقیقت مشروم ہیں۔

ناسا جن بڑھتے اور کم ہوتے سیاہ دھبوں کو پتھر کہہ رہا ہے ان کی مشابہت زمین پر کھمبیوں سے ملتی ہے۔

چین کی اکیڈمی آف سائنسز سے تعلق رکھنے والے مائیکرو بایولوجسٹ ڈاکٹر ژنلی وی ، ہارورڈ سمتھسنیا سے تعلق رکھنے والے ماہر فلکیات کے ماہر ڈاکٹر روڈولف شیلڈ اور اسپیس ٹائیگر کنگ ڈاکٹر روہن گبریل جوزف کا دعویٰ ہے کہ یہ ‘کھمبیاں’ دن ، ہفتوں اور مہینوں کے دوران سکڑتی ، ظاہر ہوتی اور غائب ہوجاتی ہیں۔

ایک مثال میں، ٹیم کا کہنا ہے کہ ناسا کی خلائی گاڑی کے ٹائروں کے نشان پر ان سیاہ دھبوں کا ظاہر ہونا اس بات کا ثبوت ہیں۔

آرمسٹرونگ اور جوزف نے2020 میں بھی دعویٰ کیا تھا کہ مریخ پر کھمبیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ جوزف اور ان کی ٹیم کا اصرار ہے کہ انہوں نے مریخ پر زندگی کا ثبوت دیکھا ہے اور اس کی حمایت میں انہوں نے40 سے زیادہ تصاویر پیش کی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ موسم بہار میں یہ سیاہ دھبے 980 فٹ تک بڑھ سکتے ہیں جب درجہ حرارت دن کے وقت 42 فارن ہائٹ تک پہنچ سکتا ہے اور موسم سرما میں غائب ہوجاتا ہے جب درجہ حرارت منفی9 فارن ہائٹ تک گر جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ناسا ماہرین کے مطابق یہ سیاہ دھبے ہییمائٹ بھی ہوسکتی ہے، جو پتھر بنانے والی ایک عام معدنیات ہے، اگر یہ ہییمائٹ ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مریخ پر بڑی مقدار میں پانی بہتا رہا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply