• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • گلگت بلتستان الیکشن, غیر سرکاری نتائج اور پارٹی پوزیشن۔۔محمد ہاشم

گلگت بلتستان الیکشن, غیر سرکاری نتائج اور پارٹی پوزیشن۔۔محمد ہاشم

گلگت بلتستان الیکشن میں اب تک کی صورتحال میں پی ٹی آئی 10 سیٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے آزاد امیدوار 6 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں.
پیپلز پارٹی 3 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے
مسلم لیگ ن کی 2 سیٹیں ہیں مجلس وحدت مسلمین جو کہ پی ٹی آئی کی اتحادی ہے, کی 1 سیٹ ہے اور بالاورستان نیشنل فرنٹ کی ایک سیٹ ہے.
یہاں انٹرسٹنگ بات یہ ہے کہ آزاد جیتنے والے 6 امیدواروں میں سے چار پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن تھے جن کو ٹکٹ تقسیم میں نظر انداز کیا گیا تو انہوں نے آزاد لڑ کے انہی لوٹوں کو عبرت ناک شکست دی. اب یہ 4 آزاد امیدوار پی ٹی آئی میں بلاشبہ آئیں گے اور اس بات کی خوشی پی ٹی آئی عہدیداران کو ہو رہی ہے لیکن میری نظر میں یہ ان چار لوگوں کی طرف سے پارٹی ٹکٹ تقسیم کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے اور خوشی منانے سے زیادہ ان سے شرمندہ ہونے کا مقام ہے.
ان چار ارکان کو اپنے ساتھ ملانے سے پہلے آفیشلی ان سے معافی مانگنی چاہئے اور آئندہ کے لئے عبرت حاصل کریں.
بلتستان ریجن کی غیور اور باشعور عام نے ابراہیم ثنائی اور فدا ناشاد جیسے موقع پرست لوٹوں اور فصلی بٹیروں کو مسترد کر کے مثال قائم کی ہے.
پیپلز پارٹی کی 3 نشستوں کی صورتحال یہ ہے کی پیپلز پارٹی صوبائی صدر امجد ایڈوکیٹ گلگت حلقہ 1 اور نگر حلقہ 4 سے دونوں نشستوں پر جیتے ہے یہ گلگت بلتستان کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے جب ایک امیدوار دو نشستوں سے جیتے. امجد ایڈوکیٹ صاحب کو ایک نشست چھوڑنی پڑے گی اور غالب امکان یہی ہے کہ نگر 4 چھوڑیں گے اور انٹرسٹنگ یہ ہوگا کہ جس بھی سیٹ کو چھوڑیں گے کیا وہاں کی عوام دوبارہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتی ہے یا نہیں کیونکہ اس جیت میں پیپلز پارٹی ٹکٹ سے زیادہ امجد ایڈوکیٹ کی اپنی شخصیت کا اثر رہا ہے.
ایک حلقہ جس پر تحریک انصاف کے صوبائی صدر جعفر شاہ صاحب جو کہ وہاں کے امیدوار تھے, کی وفات پر الیکشن بعد میں ہونے ہیں وہاں مرحوم کے بیٹے کو ٹکٹ ملا ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ پی ٹی آئی یہ نشست بھی نکالے.
پی ٹی آئی 10 اپنی نشستوں اور چار “اپنے” آزاد امیدواروں اور ایک اتحادی سیٹ کے ساتھ 15 نشستوں کی واضع اکثریت حاصل کرے گی اور حکومت بنائے گی. اس کے علاوہ بھی جوڑ توڑ سے 6 آزاد امیدوار, 10 اپنی نشستیں, ایک اتحادی مجلس وحدت مسلمین, ایک نشست جعفر شاہ مرحوم کے حلقے سے بعد کے الیکشن سے نکالے تو دو تہائی اکثریت بنتی ہے. اور اگر پیپلز پارٹی کی چھوڑی نشست بھی نکال لیتی ہے تو ریکارڈ جیت ہوگی.

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply