راز رہے تو خدا راضی۔۔حسان عالمگیر عباسی

بتانے والے بتا رہے ہیں کہ خاتون سے غلط کاری ہوگئی تھی اور تب بتا رہے ہیں جب کفن پہنایا جا چکا  اور قبر تیار تھی ! اس کی زندگی میں اسے کوئی جانتا بھی نہیں تھا اور اب وہ سب جاننے لگے ہیں جو رازداری پہ خدا اور رسول ص کی تعلیمات دیتے ہیں۔ بتانے سے بہتر ہے جب عمل کا وقت آئے تو کر کے دکھایا جائے کیونکہ تب بتانے کی زحمت بھی نہیں کرنا پڑتی! وہ اکیلی خاتون خدا کے حضور پیش ہو رہی چکی اور جنہوں نے کل پیش ہونا ہے اس کا ماضی لے کے عبرت عبرت کی تسبیح پڑھ رہے ہیں۔

خدا معاف کرنے والی ذات ہے۔ وہ کتے کو موزے میں پانی پلانے والی بدکار عورت کی چھوٹی سی ہمدردی بھی قبول کر لینے والی ہستی ہے! بلاشبہ جو خاتون سے ہوگیا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن چونکہ ہو گیا ہے تو حل ڈھونڈنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ نہ ہو پائے لیکن جیسے لاشوں پہ سیاست بُری سمجھی جاتی ہے اسی طرح لاش کے گلے میں بے حیائی کے تمغے سجانا بھی غلط ہے۔ بدکاری بدفعلی ہے لیکن لاش کی بے حرمتی بھی بد فعلی ہے!

جس لڑکی کا جنازہ پڑھنے، کفن دفن اور دیگر لوازمات کا وقت تھا, وہ زندہ خواتین کے لیے عبرت پکڑنے کا سامان بنا دی گئی ۔۔۔

ہر چیز کا وقت مقرر ہے! بلکہ ایسی باتوں کا ذکر چھڑتے ہی وقت بھی پناہ مانگنے لگتا ہے۔ جو ہوا سو ہوا! اس کے گناہوں سے پردہ اٹھانے کی بجائے اپنے اندر بھی دیکھیں اور وہ بھی دنیا کے سامنے لائیں جو نظر آئے تاکہ حضرات وہ بھی جان سکیں جو اللہ پردے میں رکھے ہوئے ہے۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ہو سکتا ہے یہ معاف کر دی جائے اور وہ لوگ جو اس کی لاش کو ٹی وی سکرین بنا کر چوک  میں لٹکانا چاہتے ہیں تاکہ ماضی کی ویڈیو مومنین دیکھ سکیں اور عبرت پکڑیں وہ خدا کی پکڑ میں آ جائیں۔۔ میں اور میری طرح بے شمار حضرات مرحومہ کے گناہ سے واقف نہیں تھے۔۔ ہم سمجھانے کے لیے کوئی اور راستہ بھی تو چن سکتے ہیں!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply