کیا ہم امت کا رونا روتے اچھے لگتے ہیں؟ ہمارا ایک اقتدار پر قابض سابق جرنیل صدر ہوتا تھا جو ڈرتا ورتا کسی سے نہیں تھا، وہ سب سے پہلے پاکستان کے نعرے مارا کرتا تھا۔۔اُس کے دور میں افغانستان← مزید پڑھیے
چند روز قبل راولپنڈی کے ایک بڑے سرکاری ہسپتال میں ایک دوست جو ڈاکٹر ہیں اور اُس ہسپتال میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، اُن سے ملاقات کے لیے جانے کا اتفاق ہوا۔ ہسپتال میں داخل ہوتے ہی ایسا محسوس← مزید پڑھیے
عاطف میاں کی تقرری کو تو منسوخ ہونا ہی تھا اور وہ ہو گئی لیکن اِس سارے معاملے میں جہاں بہت سے “مذہب پسند” دانشور بےنقاب ہو گئے وہیں جن سے حسنِ ظن تھا کہ وہ اِس حساس معاملے پر← مزید پڑھیے
قوم ایک بار پھر پوری طرح بیوقوف بننے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔ آنکھوں دیکھی مکھی نگل لینا چاہتی ہے۔ خان صاحب کا حالیہ جلسہ 30 اکتوبر 2011 کے جلسے کے مقابلے میں تعداد اور جنون دونوں کے لحاظ سے← مزید پڑھیے
یہ عام مشاہدے کی بات ہے کہ کسی زمانے میں پمفلٹس اور ہینڈ بلز کے ذریعے ایسا ہوتا تھا، پھر موبائل فونز پر پیغامات کے ذریعے ہونے لگا اور اب سوشل میڈیا کے ذریعے ہوتا ہے کہ ہر سال محرم الحرام← مزید پڑھیے
سرسید احمد خان اگر زندہ ہوتے تو رواں برس دو سو سال کے ہو جاتے۔ بڑے لوگ دنیا سے گزر بھی جائیں تو اپنے افکار اور نظریات کی بدولت تادیر زندہ رہتے ہیں۔ یہی معاملہ سرسید کا بھی ہے کہ← مزید پڑھیے
قائدِاعظم کی اکلوتی صاحبزادی مس دینا واڈیا 2 نومبر کو تقریبا ایک صدی تک زندگی کی بہاریں دیکھنے کے بعد ابدی زندگی کی طرف لوٹ گئیں۔ موت کو سمجھا ہے غافل اختتامِ زندگی ہے یہ شامِ زندگی، صبحِ دوامِ زندگی← مزید پڑھیے
قحط الرجال ہے صاحب، لیکن قوم ہے کہ انکاری ہے۔ شاعر نے کیا خوب کہا تھا” بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پید” درویش گزشتہ ایام اوندھے منہ الٹا پڑا رہا۔ شوق ہرگز طبیعت پہ غالب نہ← مزید پڑھیے
گزشتہ شب رات ابھی زیادہ گہری نہیں ہوئی تھی کہ برطانیہ میں مقیم بہن کی واٹس ایپ پر کال آئی لیکن بات نہیں ہو سکی، فوراً ہی موبائل کی رِنگ ٹون بجی لیکن اُس پر بھی بات نہیں ہو سکی،← مزید پڑھیے